ایک پاکستانی رکن پارلیمنٹ نے پوری پارلیمنٹ میں پاکستان کے اندر ہندوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کو بے نقاب کیاہے۔ انہوں نے ہندوؤں پر مظالم پر شہباز شریف حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔ رکن پارلیمنٹ دینش کمار نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ایک دن تمام ہندو پاکستان سے ختم ہو جائیں گے۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا، ہندو لڑکیوں کو زبردستی اسلام قبول کروایا جا رہا ہے۔ مذہب کی تبدیلی پر مجبور کرنے والے نہ تو آئین کو مانتے ہیں اور نہ ہی اسلام کو۔ سپیکر صاحب کچھ کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں ‘پکے’ ڈاکو ہندو لڑکیوں کو اسلام قبول کروا رہے ہیں اور ‘کچے’ ڈاکو صرف اغوا کرتے ہیں۔ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ کسی کا زبردستی مذہب تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ قرآن پاک کہتا ہے کہ دین میں کوئی جبر نہیں ہے۔ یہ ظالم لوگ نہ پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں نہ قرآن کو۔ رکن اسمبلی کے اس بیان پر کئی ارکان نے میز پر تالی بھی بجائی۔
دینش کمار کا مزید کہنا تھا کہ محرم کے مہینے میں 6 سال کی لڑکی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب اس کے والدین لوگوں کو پانی پلا رہے تھے۔ آج 2 سال ہو گئے ہیں، اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا، اسے اغوا کرنے والے کا نام سب جانتے ہیں، وہ بھی ‘پکا’ ڈاکو ہے، لیکن سندھ حکومت کوئی مدد نہیں کرتی۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم اغوا کاروں سے ایئرکنڈیشنڈ کمرے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے، یہ کیسا جرم ہے؟ اسے گرفتار کیا جائے، تاکہ لڑکی کو رہا کیا جا سکے۔پاکستان کا آئین اجازت دیتا ہے کہ یہاں جو بھی ہو تبلیغی کام کر سکتا ہے لیکن غیر مسلم یا کسی پر بھی کوئی ظلم نہیں کرسکتا۔ جس کی وجہ سے ہمارے دشمن ممالک ہماری جائے پیدائش پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ سپیکر صاحب آپ کچھ کریں ورنہ ایک دن ہم یہاں سے ہندوؤں کا خاتمہ دیکھیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…