پاکستان کا کمیونیکیشن سیٹلائٹ ایم ایم ون آر خلا میں بھیج دیا گیا ہے۔ پاکستانی خبر رساں اداروں کے مطابق سیٹلائٹ کو چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے مدار میں بھیجا گیا ہے، سیٹلائٹ زمین سے 36000 کلو میٹر کی بلندی پر خلا میں داخل کیا جائے گا۔سیٹلائٹ کو زمین سے مدار تک پہنچنے میں 3 سے 4 روز لگ سکتے ہیں جبکہ اس کی ماڈل لائف 15 سال تک ہے۔پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم 1 آج خلا میں بھیجا گیا ہے۔
ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ سیٹلائیٹ چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا، پانچ ٹن وزنی سیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ہے، سیٹلائٹ سے پاکستان کےطول و عرض میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔ سیٹلائٹ زمین سے 36000 کلومیٹر کی اونچائی پر خلا میں داخل کیا جائے گا، سیٹلائٹ کو زمین سے خلا تک پہچنے میں تین سے چار روز لگ سکتے ہیں، یہ ای کامرس، ای گورننس اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ ایم ایم ون سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیز ایرو اسپیس انڈسٹری کے اشتراک سے بنایا گیا ہے، پاک سیٹ ایم ایم ون 15 برس تک کام کرے گا، پاک سیٹ ایم ایم ون ٹی وی نشریات، سیلولر فون اور براڈ بینڈ سروس بہتر بنانے میں مدد دے گا، پاک سیٹ ون ایم ایم رواں برس اگست میں سروس دینا شروع کر دے گا، پاک سیٹ ایم ایم ون کے اے بینڈ 10گیگا بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے۔اس سیٹلائٹ کو زمین سے مدار تک پہنچنے میں تین سے چار روز لگ سکتے ہیں جبکہ یہ سیٹلائٹ ای کامرس، ای گورننس کے علاوہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ ’اس سیٹلائٹ کو زمین سے 36 ہزار کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں داخل کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…