بین الاقوامی

Bangladesh Crisis: نوبل انعام یافتہ محمد یونس چلائیں گے بنگلہ دیش میں حکومت، شیخ حسینہ نے یواے ای اور سعودی عرب سے مانگی پناہ

بنگلہ دیش کے مظاہرین لیڈران نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت کے اراکین کے نام پرآج فیصلہ ہوجائے گا۔ بنگلہ دیش کوچلانے کی ذمہ داری تسلیم کرنے والے محمد یونس نے حسینہ حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بنگلہ دیش کی دوسری آزادی کی طرح ہے۔

وہیں دوسری جانب، شیخ حسینہ اس وقت ہندوستان میں ہیں۔ وزیراعظم عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد وہ ہندوستان آئی تھیں اور ہنڈن ایئربیس کے گیسٹ ہاؤس میں مقیم ہیں۔ اطلاع ہے کہ شیخ حسینہ نے متحدہ عرب امارات (یواے ای) اورسعودی عرب سے پناہ مانگی ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ ان کویواے ای اور سعودی عرب کی طرف سے کیا جواب ملتا ہے۔

برطانیہ جانے کی بھی ہوئی کوشش!

وہیں دوسری جانب، لندن جانے کے لئے ان کی برطانیہ کے افسران کے ساتھ ابھی بات چیت چل رہی ہے۔ ان کی سیاسی پناہ کی باقاعدہ درخواست پرکارروائی کی جا رہی ہے۔ شیخ حسینہ کی برطانیہ میں سیاسی پناہ کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری طرف امریکہ نے بھی ان کے لئے اپنے دروازے بند کر رکھے ہیں۔ امریکہ نے شیخ حسینہ کا امریکی ویزا منسوخ کردیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ ابھی امریکہ نہیں جاسکتی ہیں۔ برطانوی محکمہ داخلہ کے مطابق سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لئے شیخ حسینہ کو پہلے اس ملک میں سیاسی پناہ کا دعویٰ کرنا چاہئے، جہاں وہ سب سے پہلے پہنچی ہیں۔ برطانیہ کا ماننا ہے کہ یہ سلامتی کا تیز ترین راستہ ہے۔ اس وجہ سے حسینہ کی برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست ابھی تک زیرالتوا ہے، لیکن شیخ حسینہ کی بہن شیخ ریحانہ اوربھتیجی ٹیولپ صدیق، جوبرطانوی شہری ہیں، ان کی پناہ کی درخواست کے لئے سب سے مضبوط نکات ہیں۔

برطانیہ جانے میں کیوں ہو رہی ہے دشواری؟

شیخ حسینہ نے برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کی درخواست کی ہے۔ تاہم ان کا مطالبہ ابھی تک زیر التوا ہے۔ برطانیہ کے حکام کے ساتھ سیاسی پناہ کی باقاعدہ درخواست پرکارروائی کی جا رہی ہے۔ شیخ حسینہ کی بہن شیخ ریحانہ اوربھتیجی ٹیولپ صدیق، جوبرطانوی شہری ہیں، کی سیاسی پناہ کی درخواست کے لئے یہ سب سے مضبوط نکتہ سمجھا جا رہا ہے۔

ہندوستان میں مزید کچھ دنوں تک قیام کریں گی شیخ حسینہ

شیخ حسینہ کا سفران تمام غیریقینی صورتحال کی وجہ سے پھنس گیا ہے۔ نیوزایجنسی کے مطابق، حسینہ واجد مزید کچھ دن ہندوستان میں قیام کرسکتی ہیں۔ وہ ہندوستان سے لندن جانے والی تھیں، لیکن اب وہ دوسرے آپشن (متبادل) پرغورکررہی ہیں۔ ساتھ ہی اس معاملے پرحکومت ہند کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ یہ بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ پرمنحصرہے کہ وہ ہندوستان میں رہنا چاہتی ہیں یا نہیں۔ انہیں اپنے منصوبے خود طے کرنے چاہئے۔ حکومت ہند نے انہیں ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش کے آرمی چیف اوردیگرسیکورٹی ایجنسیوں سے بھی رابطے میں ہے۔ ہندوستانی ہائی کمیشن اور ہندوستانیوں کی سیکورٹی کویقینی بنانا ہندوستان کی ترجیح ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی حکومت نے بنگلہ دیشی سکیورٹی فورسزسے بھی کہا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں موجود ہندوؤں پرحملے بندکریں۔

  بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

9 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

10 hours ago