سویڈین اور ڈنمارک میں قرآن مقدس کو نذرآتش کرنے کی مذموم حرکت پر ایک طرف جہاں عالم اسلام میں دونوں ممالک کے خلاف غصہ اور ناراضگی کا ماحول ہے وہیں دوسری جانب سویڈن کے نوجوانوں نے ایک تاریخی قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ جس کے تحت اسی جگہ پر مسجد کی تعمیر کی منصوبہ بندی ہے جس جگہ پر دشمن اسلام نے قرآن پاک کو نذرآتش کیا تھا۔ اس جگہ پر مسجد کی تعمیر کیلئے مقامی نوجوانوں کی طرف سے چندہ کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور اس کی شروعات میں ہی بڑی کامیابی مل گئی ہے۔
دراصل ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں سویڈن کےمسلم نوجوانوں کی اچھی تعداد اس جگہ پر سجدہ شکر بجالاتی نظر آرہی ہے جہاں کچھ دنوں پہلے شرپسندوں نے کلام مقدس کی بے حرمتی کی تھی۔ویڈیو میں جو نوجوان مائیک کے ذریعے اعلان کرتا نظرآرہا ہے اس کے مطابق سویڈن میں مسلم نوجوانوں نے اس جگہ مسجد بنانے کے لیے رقم جمع کی جہاں مقدس کتاب کو جلایا گیا تھا۔ اس کیلئے جب چندہ جمع کرنا شروع کیا گیا تو ابتداء میں ہی بڑی کامیابی اس صورت میں ملی کہ مسجد کی تعمیر کیلئے ڈھائی ملین سویڈن کرونر یعنی قریب دو کڑو ر ہندوستانی روپئے جمع ہوگئے ۔ جس کے بعد اس زمین پر مسجد بنانے کی تیاری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حالانکہ اس ویڈیو کو کئی معتبر میڈیا ایجنسیوں نے بھی شیئر کی ہے اور یہی پیغام لکھا ہے کہ سویڈن میں جس جگہ قرآن پاک کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی گئی تھی اس جگہ پر مسجد بنانے کیلئے نوجوان آگے آئے ہیں اور اس کیلئے ڈھائی ملین سویڈن کرنسی کا چندہ بھی مل چکا ہے۔ حالانکہ یہ زمین کس کی ہے، کیا کسی غیر مسلم کی ہے ،یا پھر سرکار کی زمین ہے۔ کیا اس زمین کو خرید لیا گیا ہے ، یا پھر بات طے پاگئی ہے اور جلد ہی زمین پر قبضہ ہوجائے گا؟ یہ سب ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی تک نہیں مل پائے ہیں ۔ اور ویڈیو میں بھی اس کی کچھ زیادہ وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ لیکن سجدہ شکر ادا کرنے کا مطلب یہ ضرور نکالا جارہا ہے کہ مسلم نوجوانوں نے اس زمین کو خرید لی ہے اور اب تاریخی مسجد بناکر دنیا کو امن کا پیغام دینے کی کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں عیدالاضحیٰ کے پہلے روز چند برس قبل عراق سے سویڈن منتقل ہونے والے شہری نے قرآن پاک کی بے حرمتی اور اوراق جلانے کی کوشش کی تھی، جس کے بعدسعودی، پاکستان اور دیگر مسلم ممالک سمیت دنیا بھر سے مذمت کا اظہار کیا گیا تھا۔ملزم پر سویڈن کی پولیس نے نسلی فسادات پر اکسانے اور آگ لگانے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے ہیں۔اس واقعے کے بعد پاکستان، ترکیہ، اردن، فلسطین، سعودی عرب، مراکش، عراق اور ایران کی جانب سے شدید مذمت کی گئی تھی۔
نوٹ: بھارت ایکسپریس اس ویڈیو اور اس کے ساتھ شیئر مواد کی فی الحال تصدیق نہیں کرتا۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…