ٹیکساس میں ایک شخص برڈ فلو میں مبتلا پایا گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ پوری دنیا میں برڈ فلو کا پہلا کیس ہے۔ جس میں کسی انسان کو یہ بیماری ایک ممیمل جانور کے ذریعے لگ گئی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ برڈ فلو سے متاثرہ گائے کے رابطے میں آنے کے بعد اس شخص کو یہ وائرس لاحق ہو گیا ہے۔ فی الحال اس شخص کی شناخت کو راز رکھا گیا ہے۔ متاثرہ کی آنکھوں میں لالی نمایاں تھی۔ جسے برڈ فلو کی ایک اہم علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاج اور وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
عام لوگوں کو کتنا خطرہ ہے؟
محکمہ صحت کے حکام نے واضح کیا ہے کہ عام لوگوں کے لیے اس بیماری کا خطرہ بہت کم ہے۔ یو ایس سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن اور یو ایس ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اس بیماری کے انسان سے انسان میں پھیلنے کا کوئی کیس نہیں ملا۔ اور نہ ہی ڈیری مصنوعات کھانے سے اس بیماری میں مبتلا ہونے کا کوئی خطرہ ہے۔ دودھ کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے لیے متاثرہ گایوں کا دودھ کو استعمال میں نہیں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پاسچرائزیشن کا عمل بھی جاری رہے گا۔ وفاقی محکمہ صحت کے حکام بھی صورتحال پر گہری نظر رکھیں گے۔ اور جیسے ہی اس کی علامات نظر آئیں گی آپ کارروائی کریں گے۔
ان سخت قوانین پر عمل کرنے کا مشورہ
اس وقت صورتحال زیادہ تشویشناک ہے۔ کیونکہ اس فلو کے ایک ممیل(Mammal) سے دوسرے ممیل میں پھیلنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل H5N1 برڈ فلو وائرس کا اثر پولٹری اور اس کے ذریعے دوسرے جانوروں میں پھیلتا دیکھا گیا ہے۔ یہ علامات پہلے مویشیوں میں نہیں دیکھی جاتی تھیں۔ اب مویشیوں میں اس وائرس کی موجودگی اس بات کا اشارہ ہے کہ وائرس کے رویے میں بھی تبدیلی آ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ملک کے ماہرین صحت اور ویٹرنری ماہرین نے بائیو سیکیورٹی کے سخت اقدامات اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔ اور بیمار جانوروں کے فوری علاج پر بھی زور دیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…