نیپال کے صدر کے دفتر نے سی پی این-یو ایم ایل کے صدر کے پی شرما اولی کو اگلا وزیر اعظم مقرر کیا ہے۔ کے پی شرما اولی پیر کو صبح 11 بجے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے وہ پشپ کمل دہل پرچنڈ کی جگہ لیں گے۔ اعتماد کے ووٹ میں ناکامی کی وجہ سے جمعہ کو دہل کی حکومت گر گئی۔ کے پی شرما نے جمعہ کو صدر کو پیش کئے گئے اپنے دعوے میں کہا تھا کہ انہیں 166 ایم پیز کی حمایت حاصل ہے جس میں یو ایم ایل کے 78 ایم پی اور نیپالی کانگریس کے 88 ایم پی شامل ہیں۔
بادشاہت کو ترک کرنے اور 2008 میں آئین کو اپنانے کے بعد، نیپال میں 13 مختلف حکومتیں بن چکی ہیں، اولی کو چین نواز رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اولی نے جمعرات کو اپنی پارٹی کے ‘پراچندا’ کو چھوڑنے اور نیپالی کانگریس کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے سیاسی استحکام اور ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
اولی کی قیادت میں ہندوستان اور نیپال کے تعلقات خراب ہوئے ہیں۔
اس سے قبل اولی 11 اکتوبر 2015 سے 3 اگست 2016 تک ملک کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں، اس دوران نئی دہلی کے ساتھ کھٹمنڈو کے تعلقات کشیدہ تھے۔ اس کے بعد وہ 5 فروری 2018 سے 13 مئی 2021 تک وزیر اعظم رہے۔ اپنی پہلی میعاد کے دوران، اولی نے نیپال کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے پر ہندوستان پر عوامی طور پر تنقید کی اور ہندوستان پر ان کی حکومت گرانے کا الزام لگایا۔
نیپال میں جب آئین نافذ ہوا تو وہاں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ اولی نے الزام لگایا تھا کہ اس احتجاج کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔ ان کے دور میں نیپال کے نقشے میں ہندوستانی علاقے دکھائے گئے۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…