Ayman Al-Zawahiri: دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے 35 منٹ کی نئی ویڈیو جاری کی ہے۔ انہوں نے یہ ویڈیو جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سربراہ ایمن الظواہری ابھی تک زندہ ہیں۔ دہشت گرد تنظیم نے کہا کہ اس ویڈیو میں نظر آنے والا شخص کوئی اور نہیں بلکہ ان کا سربراہ الظواہری ہے۔ بتادیں کہ الظواہری کی ہلاکت کا اعلان امریکہ نے رواں سال اگست میں کیا تھا۔ یہ اطلاع صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں قائم وائٹ ہاؤس سے دی تھی۔
القاعدہ کی یہ نئی ویڈیو امریکی صدر جو بائیڈن کے لیے بڑا درد سر بن سکتی ہے۔ اس کے ساتھ اب یہ بحران مزید گہرا ہو گیا ہے کہ الظواہری واقعی مر چکے ہیں یا ابھی تک زندہ ہیں۔ امریکی ڈرون حملے میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس نے القاعدہ کے رہنما کو ہلاک کر دیا ہے۔ لیکن القاعدہ اس دعوے کو غلط ثابت کرنے میں مصروف ہے۔
ویڈیو میں مقام کا نہیں چل رہا پتہ
دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں کچھ خاص معلومات حاصل نہیں ہو پا رہی ہے۔ ویڈیو کی ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ سے یہ معلوم کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے کہ یہ ویڈیو کب کی ہے۔ جاری ہونے والی ویڈیو میں لوکیشن ٹریس کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ یہ ویڈیو دہشت گرد تنظیم نے جمعہ کو جاری کی تھی۔ واضح رہے کہ امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمن الظواہری 31 جولائی کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Taliban: افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان نے پہلی بار سرعام دی پھانسی
بتا دیں کہ القاعدہ کا لیڈر الظواہری 9/11 حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ ان کی موت کے بعد پاکستان پر کئی سوالات اٹھائے گئے۔ بتایا گیا کہ الظواہری خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مدد سے طویل عرصے سے پاکستان میں مقیم تھا۔ یہ بات یورپی فاؤنڈیشن فار ساؤتھ ایشین اسٹڈیز (EFSAS) نے کہی تھی۔ جبکہ پاکستان کی جانب سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔ نیویارک ٹائمز نے ایک تھنک ٹینک کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، ’’ظواہری کئی سالوں سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں رہ رہا تھا۔ تاہم وہ افغانستان کیوں اور کیسے پہنچے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…