بین الاقوامی

حج مناسک ادا کرنے کا نام، نعروں کی جگہ نہیں: خطبہ حج میں ڈاکٹرماہر المعیقلی کا ناصحانہ خطاب

شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے عرفات میں سال 1445 ہجری کے حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حج عبادت اور عبادت میں اخلاص کا مظہرہے۔ یہ سیاسی نعروں یا دھڑے بندی کی جگہ نہیں ہے۔ اس کے لیے ان ضوابط اور ہدایات کی پابندی کی ضرورت ہے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ حجاج اپنے مناسک اور شعائر کو ایمان اور پورے اطمینان کے ساتھ انجام دیں۔

انہوں نے کہا کہ شریعہ مبارکہ مفادات کے حصول اور ان کو بڑھانے اور برائیوں کو روکنے یا کم کرنے کے لیے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات سے بچنا مفادات کے حصول پر مقدم ہے۔ ایک، اور دو ادنیٰ برائیوں کا ارتکاب کرنا تاکہ اوپر والوں کو روکا جا سکے۔

انہوں نے خطبہ میں مزید کہا کہ شریعت ہر وہ چیز لائی ہے جس سے زندگی خوشحال ہوتی اور ترقی کرتی اور وہ چیز دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکتی ہے۔ شریعت نے دوسروں کو نقصان پہنچانے، انصاف کا دامن تھامنے، اچھے اخلاق، والدین کی عزت، خاندانی تعلقات برقرار رکھنے اور سچ بولنے کا حکم دیا ہے۔ حقوق کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں اہل افراد تک پہنچانا، امانتیں ادا کرنا، معاہدوں اور وعدوں کو پورا کرنا، اور اقتدار والوں کی بات سننا اوران کی اطاعت کرنا بھی شریعت میں داخل ہے۔

بہترین قانون شریعت نے ان پانچ ضروریات کے تحفظ کی ضرورت کی تصدیق کی ہے جن کا خیال رکھنے پر قوانین متفق ہیں ۔ یہ پانچ چیزیں دین، جان، عقل، پیسہ اور عزت کا تحفظ ہیں۔ بلکہ شریعت اس کی خلاف ورزی کو ایک ایسا جرم سمجھتی ہے جو سزا کا سبب ہے۔ اپنے خطبہ میں شیخ ماہر المعیقلی نے زور دیا کہ ہر مومن کو ان پانچ ضروریات کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

یہ صورتحال اخلاق کی حفاظت، زندگی کے استحکام، سلامتی کے فروغ اور لوگوں کو اپنے دینی اور دنیاوی مفادات کے حصول کی صلاحیت کا باعث بنتی ہے۔ اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے دوسروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اوراس کا اجر آخرت میں تلاش کرنا چاہیے۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ غیر سنجیدہ لوگوں کو اس قابل نہ بنائے کہ وہ ان ضروریات کو محفوظ رکھنے میں شریعت کے مقاصد کو متاثر کرنے کی کوشش کریں۔

خطبہ کے اختتام پر شیخ ماہر المعیقلی نے کہا کہ آپ عرفات میں ایک ایسی عظیم حالت میں ہیں جس میں اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں کے سامنے آپ پر فخر کرتا ہے۔ یہ ایک باوقار مقام ہے اور یہ نیکی کا ایسا وقت ہے جس میں نیکیاں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ گناہوں کی بخشش کی جاتی ہے اور لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں۔

بشکریہ العربیہ اردو
Nisar Ahmad

Recent Posts

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

23 minutes ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

59 minutes ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

3 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

4 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

5 hours ago