امریکہ کے ایک سینئر ڈیموکریٹ نے امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی حکومت میں فلسطینیوں کے حقوق اور علاقائی سالمیت کی “سنگین خلاف ورزی” کرنے والے “نسل پرستوں” کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کریں۔ میری لینڈ کے سین کرس وان ہولن نے مغربی کنارے کے حالیہ دورے کے بعد بتایا کہ اسرائیل کے لیے امریکی فوجی مدد کا استعمال مقبوضہ علاقوں کے کچھ حصوں کو ضم کرنے، اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد میں سہولت فراہم کرنے اور بنجامن نیتن یاہو کی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کی حوصلہ افزائی کرنےکیلئے کیاجارہا ہے۔ وان ہولن نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی امداد حاصل کرنے والے غیر ملکی فوجیوں کے بارے میں 1997 کے لیہی قانون کی ممکنہ طور پر خلاف ورزی پر اسرائیل کی تحقیقات کی جانی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن کو ان مسائل کو حل کرنے میں ذاتی طور پر زیادہ مشغول ہونا چاہئے۔ ہمیں یہ واضح کر دینا چاہیے۔ مثال کے طور پر امریکی فوجی امداد کو آباد کاروں کے تشدد کی مدد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، اور نہ ہی بستیوں کو پھیلانے یا غیر قانونی چوکیاں کھڑی کرنے والوں کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ فلسطینی سرزمین پر ” قبضہ” ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ اسے پہلی بار دیکھتے ہیں تو یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس انتہائی دائیں بازو کی نیتن یاہو حکومت کے ساتھ اب صورتحال کتنی تشویشناک ہے جس میں (قومی سلامتی کے وزیر اتمار) بین گویر اور (وزیر خزانہ بیزلیل) سموٹریچ جیسے مشہور نسل پرست شامل ہیں، اور واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ وہ ‘مغربی کنارے پر مکمل طور پر قبضہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس لئے میں آباد کاروں کے تشدد اور اس حقیقت کے بارے میں بہت فکر مند ہوں کہ آپ (اسرائیل کی دفاعی افواج) یا تو دوسری طرف دیکھ رہے ہیں یا کبھی کبھی فلسطینی دیہاتوں اور قصبوں پر حملوں میں آباد کاروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
وان ہولن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس بات پر گہری نظر ڈالی جائے کہ امریکی سیکیورٹی امداد کس طرح استعمال کی جارہی ہے، حالانکہ انہوں نے مزید کہا کہ ایران، حماس اور حزب اللہ کے خطرات کے باوجود اسرائیل کو اب بھی امریکی حمایت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی حکومت میں انتہائی دائیں بازو کے عناصر امریکہ یا بائیڈن کا بہت کم احترام کرتے ہیں
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…