بین الاقوامی

KP Sharma Oli: چین کے حامی کے پی اولی ایک بار پھر بنے نیپال کے وزیر اعظم، جانئے بھارت کے ساتھ کیسا ہوگا ان کا رویہ، کیسی ہے سیاسی زندگی؟

KP Sharma Oli: نیپال میں ایک بار پھر کے پی شرما اولی کی حکومت بن رہی ہے۔ وہ آج (پیر کو) وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ انہیں نیپال میں گزشتہ کئی مہینوں سے جاری سیاسی اتھل پتھل کے بعد اتوار کو وزیر اعظم کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ 72 سالہ اولی تیسری بار نیپال کے وزیراعظم بن رہے ہیں، انہیں چین کا حامی سمجھا جاتا ہے۔ اولی کے آخری دور میں ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں کافی تناؤ آیا تھا۔ اولی 11 اکتوبر 2015 سے 3 اگست 2016 تک نیپال کے وزیر اعظم رہے۔ اس دوران نیپال اور بھارت کے تعلقات کافی کشیدہ رہے۔ اولی دوبارہ 5 فروری 2018 سے 13 مئی 2021 تک نیپال کے وزیر اعظم بنے۔ بعد ازاں نیپال کی سپریم کورٹ نے ان کے عہدے پر برقرار رہنے کو غیر آئینی قرار دیا۔

بھارت پر لگایا تھا یہ الزام

اپنے پہلے دور حکومت میں کے پی شرما اولی نے ہندوستان پر نیپال کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور ان کی حکومت گرانے کا الزام لگایا تھا۔ نیپال نے سرحدی علاقے کے حوالے سے بھی سخت موقف اپنایا تھا۔ چین کے کہنے پر ان کی حکومت نے اپنے نقشے میں بھارت کے کچھ علاقے دکھائے، جسے بھارتی حکومت نے مسترد کر دیا تھا۔ نقشے میں اتراکھنڈ کے لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھورا کا نیپال سے تعلق رکھنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ ابھی پچھلے مہینے ہی یہ خبر آئی تھی کہ نئی کرنسی پر نیپال نے ہندوستان کے کچھ علاقوں کو اپنا قرار دے دیا ہے۔ جس کے بعد بھارت نے ایک بار پھر شدید اعتراض کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں- Gujarat Road Accident: گجرات میں بڑا سڑک حادثہ، احمد آباد وڈودرا ہائی وے پر ٹرک اور بس میں تصادم، 5 ہلاک

کون ہیں کے پی شرما اولی؟

1952 میں پیدا ہونے والے اولی نے 12 سال کی عمر میں سیاست میں قدم رکھا۔ وہ مارکس اور لینن سے متاثر ہوئے اور کمیونسٹ سیاست میں چلے گئے۔ 14 سال جیل میں بھی رہے۔ بعد میں نیپال کی کمیونسٹ پارٹی بنائی۔ اولی 1991 میں متحد مارکسسٹ – لیننسٹ تحریک کے رہنما بنے۔ بعد میں (CPN-UML) دونوں جماعتوں کو ملا کر قائم کیا گیا۔ 2006 سے 2007 تک وہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ رہے۔ وہ 2015 میں پہلی بار نیپال کے وزیر اعظم بنے، حالانکہ وہ 2016 میں ہی حکومت سے باہر ہو گئے تھے۔ وہ 2018 میں ایک بار پھر وزیر اعظم بنے۔ لیکن یہ حکومت بھی 2021 تک ہی چلی۔ اب وہ تیسری بار وزیراعظم بننے جا رہے ہیں۔ تاہم اولی حکومت کے دور میں متنازع نقشہ جاری کیا گیا تھا، جس کے بعد بڑا تنازع کھڑا ہوا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

7 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

8 hours ago