بھارت ایکسپریس۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور آنجہانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی سب سے چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری جمعہ (29 مارچ) کو NA-207 شہید بینظیر آباد (سابقہ نواب شاہ) کی نشست سے بلامقابلہ قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہو گئیں۔
انہوں نے 17 مارچ کو ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اور 28 مارچ کو جانچ پڑتال کے بعد ریٹرننگ آفیسر (آر او) نے ان کے امیدوار کی منظوری دے دی۔ صوبہ سندھ کی یہ نشست ان کے والد آصف علی زرداری نے جیتی تھی تاہم دوسری بار صدر بننے کے بعد انہوں نے یہ نشست خالی کردی۔
17 مارچ کو کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد آصفہ نے باضابطہ طور پر پاکستان کی سیاست میں قدم رکھا تھا۔ دوسری بار پاکستان کا صدر بننے کے بعد یہ چرچا ہے کہ آصف علی زرداری اپنی 31 سالہ بیٹی آصفہ کو باضابطہ طور پر ملک کی خاتون اول تسلیم کرنے جا رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا جب یہ رسمی لقب کسی مستقل صدر کی اہلیہ کو نہیں بلکہ بیٹی کو دیا جائے گا۔
2007 میں ایک انتخابی ریلی کے دوران بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد، 2008 سے 2013 تک صدر زرداری کے پہلے دور میں خاتون اول کا عہدہ خالی رہا۔ 10 مارچ کو آصفہ کی موجودگی میں زرداری نے پاکستان کے 14ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
بے نظیر کی سب سے چھوٹی بیٹی
آصفہ کی والدہ اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی میں ایک انتخابی ریلی کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔ آصفہ بے نظیر کے تین بچوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ ان کے علاوہ بے نظیر کی ایک اور بیٹی بختاور بھٹو زرداری اور بیٹا بلاول بھٹو زرداری ہیں۔
آصفہ اس وقت پاکستان کی تاریخ کا حصہ بن گئی جب فروری 1993 میں اپنی پیدائش کے چند ماہ بعد، وہ ملک کی پہلی بچی بن گئی جسے پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ یہ ان کی والدہ بے نظیر بھٹو کی وجہ سے ہوا جنہوں نے آصفہ کو پینے کے قطرے پلا کر پولیو کے خاتمے کے پروگرام کا آغاز کیا۔ اس وقت پاکستان میں پولیو کے تقریباً 22 ہزار کیسز تھے۔ آصفہ بعد میں پولیو کے خاتمے کی قومی مہم کے لیے پاکستان کی سفیر بن گئیں۔
عام انتخابات میں سرگرم رہے۔
آصفہ نے آکسفورڈ بروکس یونیورسٹی، یونیورسٹی کالج لندن اور یونیورسٹی آف ایڈنبرا سے تعلیم حاصل کی ہے۔ مبینہ طور پر انہوں نے اپنا سیاسی آغاز 2020 میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے جلسے سے کیا۔ آصفہ کے بھائی بلاول اس وقت پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں۔ آصفہ حال ہی میں ہونے والے عام انتخابات میں کافی متحرک تھیں۔ انہوں نے بھائی بلاول اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی حمایت میں نکالی گئی کئی ریلیوں میں شرکت کی۔
2013 سے آصفہ کے فعال سیاست میں آنے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ پیپلز پارٹی کے کئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آصفہ پارٹی کی قیادت سنبھالیں گی۔ ان کا خیال ہے کہ صدر زرداری اپنی سب سے چھوٹی بیٹی کو سیاسی طور پر اپنے دیگر دو بچوں سے زیادہ قابل سمجھتے ہیں۔ ان کے بھائی بلاول بھٹو سابقہ شہباز حکومت میں وزیر خارجہ تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…