بین الاقوامی

Anarchy spread through social media: جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے:پاکستانی آرمی چیف

پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے، جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اسلام آباد میں علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ہم لوگوں کو کہتے ہیں کہ اگر احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پرامن رہیں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں گستاخی کرسکے۔جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ  جرائم پیشہ افراد اور  اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتاہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم ہم اُس کے آگے کھڑے ہوں  گے۔جنرل عاصم منیر نے بتایا کہ جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتا ہے، کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاکﷺ کی شان میں گستاخی کرسکے، کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو ہم اُس کے آگے کھڑے ہوں گے، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، یہ ملک قائم رہنے کے لیے بنا ہے، اس پاکستان پر لاکھوں عاصم منیر، لاکھوں سیاستدان اور لاکھوں علما قربان ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو عراق، شام، لیبیا سے پوچھو، علما و مشائخ شدت پسندی، تفریق کی بجائے تحمل اور اتحاد کی ترغیب دیں، علما کو چاہیے کہ وہ اعتدال پسندی کو واپس لائیں، فساد فی الارض کی نفی کریں۔آرمی چیف نے کہا کہ مغربی تہذیب، رہن سہن ہمارے آئیڈیلز نہیں، ہمیں اپنی تہذیب پرفخر ہونا چاہیے، جو کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟ جو کہتے تھے ہم نے 2 قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیاوہ آج کہاں ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے، پاکستان کو مضبوط بنانا ہے، فلسطین، غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، علما کو چاہیے کہ وہ اعتدال پسندی کو معاشرے میں واپس لائیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

9 mins ago