فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ غازہ پٹی کی 57 فیصد آبادی ساحلی علاقوں پر 16 سال سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔ فلسطینی کونسل برائے بین الاقوامی تعلقات نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ انکلیو میں غربت کی شرح 64 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کا گھر، غازہ پٹی 2007 میں حماس کی جانب سے ساحلی علاقے پر تشدد کے ساتھ قبضے کے بعد سے اسرائیلی ناکہ بندی کی زد میں ہے۔
کونسل نے کہا کہ حماس کے زیر اقتدار ساحلی انکلیو 360 کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے پر محیط ہے اور اسے دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے، کونسل نے مزید کہا کہ 80 فیصد آبادی انسانی امداد اور بین الاقوامی امداد پر گزارہ کرتی ہے۔ جو کہ تنظیموں پر منحصر ہے.
کونسل کے صدر بسیم نعیم نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد بین الاقوامی تحریک کو تقویت دینا اور غازہ پٹی پر عائد کی گئی ناکہ بندی کو مسترد کرتے ہوئے سیاسی صورتحال کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے کہا کہ “ہم سمجھتے ہیں کہ غازہ پٹی کی 16 سالہ اسرائیلی ناکہ بندی ایک جرم ہے جسے ختم کیا جانا چاہیے۔”
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…