بین الاقوامی

Islamic NATO: پاکستان، سعودی سمیت 25 مسلم ممالک بنارہے ہیں اسلامی نیٹو ، جانئے بھارت پر اس کا کیا اثر ہوگا؟

دہشت گردی اور دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 25 سے زائد مسلم ممالک نیٹو کی طرز پر تنظیم بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس تنظیم  کا نام اسلامی نیٹو ہو سکتا ہے۔ یہ نیٹو کی طرح دہشت گردی کے خلاف آپریشن کرے گا۔

اگرچہ اس گروپ کے رکن ممالک کی تعداد کے حوالے سے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں ہے ،لیکن ایک اندازے کے مطابق ایشیا اور افریقہ کے 25 ممالک اس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اس گروپ کے بنیادی ارکان سعودی عرب، پاکستان، ترکی، مصر، متحدہ عرب امارات، اردن، بحرین، بنگلہ دیش، افغانستان اور ملائیشیا ہوں گے۔

یہ ممالک بھی حمایت کر سکتے ہیں

اس اسلامی نیٹو کی حمایت کرنے والے کئی شراکت دار ممالک بھی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ انڈونیشیا، ایران، عراق، عمان، قطر، کویت، مراکش، الجزائر، تیونس اور لیبیا اسلامی نیٹو کے شراکت دار بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آذربائیجان، قازقستان، ازبکستان، ترکمانستان اور برونائی نے ایسوسی ایٹ ممبر کے طور پر اس میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

اس کی تخلیق کے پیچھے کیا مقصد ہے؟

ذرائع کے مطابق نیٹو جیسی تنظیم کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ یہ مسلم ممالک مل کر انسداد دہشت گردی آپریشن کریں گے۔ وہ اپنی اپنی فوجوں کو جدید بنانے میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔ اپنے رکن ممالک کے اندرونی استحکام کے لیے بیرونی مشکلات کا مقابلہ کریں گے۔

بھارت پر اس کا کیا اثر ہوگا؟

اگر ہم نیٹو کی طرح اسلامی نیٹو بننے کے ہندوستان پر اثرات کا جائزہ لیں تو کچھ ایسے نکات ہیں، جو حکومت کی تشویش میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اگر اسلامی نیٹو بنتا ہے تو تنازعہ کشمیر بڑھ سکتا ہے۔ یہ گروپ بھارت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ اس گروپ کے بننے سے پاکستان مزید مضبوط ہو گا اور سرحد پر سکیورٹی کے حوالے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago