آج نوجوانوں کو ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور بہت سی دوسری سوشل سائٹس سے وقت نہیں مل رہا ہے۔ لیکن ایک لڑکی ایسی بھی ہے جو اپنے خوابوں کو پرواز دینے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنے کو تیار ہے۔ اس کا خواب بھی ایسا ہے کہ وہ خود نہیں جانتی کہ وہ مستقبل میں زندہ رہے گی یا نہیں۔ یہ 22 سالہ Alyssa Carson ہے جسے 2030 میں مریخ پر بھیجا جائے گا۔ بچپن سے جانتی ہے کہ وہ جس دنیا میں جا رہی ہے شاید وہاں سے واپس نہ آئے۔ پھر بھی زمین سے تقریباً 40 کروڑ کلومیٹر دور مریخ تک پہنچنے کے لیے ان کا اصرار برقرار ہے۔جس عمر میں ایک بچہ ٹھیک طرح سے اپنا ویزن نہیں سمجھ سکتا تھا، Alyssa Carson نے خلا میں سفر کرنے کا خواب دیکھا۔ 10 مارچ 2001 کو لوزیانا، امریکہ میں پیدا ہونے والی Alyssa Carson کے والد نے انہیں خلاء اور سیاروں کی کہانیاں سنائیں۔Alyssa Carson کے کمرے کو بھی اس طرح ڈیزائن کیا گیا تھا جیسے وہ خلا میں ہوں۔ کمرے کی دیواروں پر چاند، ستارے اور سیارے۔ زمین پر خلائی اسٹیشن اور راکٹ۔ یہاں تک کہ Alyssa Carson کے بستر پر بھی اسپیس پرنٹس ہیں۔
NASA کے پاسپورٹ پروگرام کو مکمل کرنے والی واحد فرد بن گئی اور تین TEDx ٹاکس دیے، جب Alyssa Carson صرف 13 سال کی تھیں، فوربس کی رپورٹ کے مطابق۔
مجموعی طور پر اس کی دنیا زمین سے زیادہ خلا میں تھی۔ فی الحال Alyssa Carson ایک امریکی خلاباز ٹرینی ہے۔ لیکن انہوں نے 3 سال کی عمر میں یہاں پہنچنے کا خواب دیکھا تھا۔2008 میں ایلیسا کارسن کے والد انہیں ہنٹس وِل، الاباما کے خلائی کیمپ میں لے گئے۔ اگرچہ یہ ویک اینڈ کیمپ تھا لیکن Alyssa Carsonکو یہ اتنا پسند آیا کہ وہ 18 بار اس کا کیمپ کے چکر لگائے ۔وہاں ایلیسا نے پہلی بار لائف سائز راکٹ دیکھا۔ جب وہ 12 سال کی تھیں، انہوں نے ناسا کے تینوں خلائی کیمپوں میں شرکت کرکے تاریخ رقم کی۔ Alyssa Carson سے پہلے کسی بچے کو یہ موقع نہیں ملا تھا۔2013 تک الیسا نے ناسا کے تمام 14 وزیٹر سینٹر کا میں گئیں تھیں۔ ایسا کر کے وہ ناسا پاسپورٹ پروگرام مکمل کرنے والی پہلی شخصیت بن گئیں۔ خلائی کیمپ جاتے ہوئے Alyssa Carson نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ خلاباز بنے گی اور ان کا پہلا سفر مریخ کا ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ ناسا نے Alyssa Carson کو بچپن میں ہی اس مقصد کے لیے تیار کرنا شروع کر دیا تھا۔ Alyssa Carson نے زیادہ دوست نہیں بنائے ہیں، وہ زیادہ سماجی بھی نہیں ہے۔ Alyssa Carson بچپن سے ہی اپنی ڈائٹ کا کا خیال رکھتی رہی ہے۔
مجموعی طور پر ان کا جسم اس قسم کے کھانے کا عادی ہے جو خلاباز کھاتے ہیں۔ وہ فی الحال فلوریڈا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں فلکیات کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔اس کے بعد وہ ناسا کے ساتھ کام کریں گی اور 32 سال کی عمر میں وہ ناسا کے اس مشن کا حصہ ہوں گی۔ جو انسانوں کی ایک ٹیم کو مریخ پر لے جائے گا۔ اس مشن کا مقصد مریخ پر انسانی مستقبل کی امید تلاش کرنا ہے۔کالونیاں بنانا، کھیتی باڑی کرنا اور انسانوں کے لیے ہر ممکن طریقے سے ماحول کی جانچ کرنا۔ یہ مشن تقریباً 3 سال کا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ Alyssa Carson اپنے ساتھیوں کے ساتھ 3 سال تک مریخ پر رہنے والی ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں Alyssa Carson کا کہنا ہے کہ وہ بھی ٹیچر یا ملک کی صدر بننے کا خواب دیکھتی ہیں لیکن یہ تب ہی ہوگا جب وہ مریخ کا مشن مکمل کرکے بحفاظت زمین پر واپس آئیں گی۔جس پر ناسا نے بھی اب تک کوئی واضح جواب نہیں دیا ہے۔ مجموعی طور پر الیسا بچپن سے جانتی ہیں کہ وہ ایک ایسی دنیا کے لیے تیار ہو رہی ہے جہاں سے وہ واپس آ سکتی ہے یا نہیں ۔
بھارت ایکسپریس
جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان نے 15 نومبر کو جنوبی کوریا کے جنوبی جزیرے جیجو…
اتوار کے روز جب ٹیم سروے کرنے سنبھل کی جامع مسجد پہنچی تو کچھ لوگوں…
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے مغربی سوڈان میں شمالی دارفور…
فرقہ وارانہ تشدد جمعرات کے مہلک حملے کے بعد شروع ہوا، جب کرم کے گنجان…
ریاستہائے متحدہ میں، فرد جرم ایک رسمی تحریری الزام ہوتا ہے جو ایک پراسیکیوٹر کے…
جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈیوڈ ملر کو لکھنؤ نے 7.50 کروڑ روپے میں خریدا۔…