بھارت ایکسپریس۔
Satyaprem Ki Katha Review: اگرایک لڑکی نہ کہہ دے تو اس کا مطلب ہوتا ہے نا۔ یہ فلم اس پیغام کو اچھے طریقے سے دیتی ہے اوریہی اس فلم کی سب سے بڑی خاصیت ہے۔ یہ فلم بتاتی ہے کہ آبروریزی کسی لڑکی کے چھوٹے کپڑے پہننے سے نہیں ہوتا بلکہ کسی کی خراب سوچ سے ہوتی ہے۔
یہ کہانی ہے ستّو یعنی ستیہ پریم کی، جس کا کردار کارتک آرین نے نبھایا ہے۔ جو لا میں فیل ہوچکا ہے اور اس کے گھر والے اس کی شادی کروانا چاہتے ہیں۔ کتھا یعنی کیارا اڈانی ایک امیر فیملی سے ہیں۔ اس کا بوائے فرینڈ اسے دھوکہ دے دیتا ہے۔ ستیہ پریم کو کیارا اڈوانی سے پیار ہوجاتا ہے اور کتھا کی مرضی کے بغیر جیسے دونوں کی شادی کروا دی جاتی ہے، لیکن پھرکھلتا ہے ایک ایسا راز جو ان کی زندگیوں کو ہلا ڈالتا ہے۔ آگے کیا ہوتا ہے، کیسے کتھا ستیہ پریم کی ہوتی ہے۔ یہ آپ کو تھیئیٹر جاکر دیکھنا ہوگا۔
کارتک کا کام کافی اچھا ہے۔ یہاں انہوں نے گجرات بولی کو شاندار طریقے سے پکڑا ہے۔ وہ دیکھنے میں بھی کمال کے لگے ہیں اور اس کردار کے ساتھ انہوں نے پوری طرح سے انصاف کیا ہے۔ کیارا نے کمال کا کام کیا ہے۔ ان کی اسکرین پریجنس کافی شاندار ہے۔ کتھا کے رولمیں وہ بالکل فٹ بیٹھتی ہیں گجراتی بولی بھی شاندارطریقے سے بولی ہے۔ کارتک کے ممی-پاپا کے رول میں گجراج راو اور سپریا پاٹھک نے بھی اچھی اداکاری کی ہے۔
یہ ایک ہلکی پھلکی رومانٹک فلم ہے جو ایک بڑا پیغام دے جاتی ہے۔ ٹریلر دیکھ کر لگا نہیں تھا کہ فلم میں یہ پیغام ہوگا، لیکن فلم آپ کو حیران کرتی ہے۔ کہانی کا اندازہ آپ نہیں لگا پاتے۔ کہانی کئی موڑ لیتی ہے۔ جہاں آپ کو لگتا ہے کہ اب یہ ہوگا وہاں کچھ اور ہو جاتا ہے۔ کارتک اور کیارا اڈوانی کے فینس کو انہیں دیکھ کر بہت مزہ آئے گا اور مجھے لگتا ہے کہ یہ فلم فیملی کے ساتھ دیکھی جانی چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…