اسپورٹس

world cup 2023: وہ پہلو جس سے بڑھ گئیں ہیں امیدیں، کیا ٹیم انڈیا اس بار ٹائٹل جیت پائے گی؟

ورلڈ کپ 2023 کی میزبانی بھارت میں شروع ہو گئی ہے۔ یہ ورلڈ کپ 5 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں شروع ہوا ہے۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب ہندوستان اکیلا 19 نومبر تک کھیلے جانے والے کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس ورلڈ کپ میں کل 10 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ ایسے میں ہوم گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے ہندوستان کو تیسرا ورلڈ کپ جیتنے کی امیدیں ہیں۔

آپ کی پچھلی کارکردگی کیسی تھی؟

اس سے پہلے ہندوستان دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔ ٹیم انڈیا نے 1983 میں کپل دیو اور 2011 میں مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ تاہم اس کے بعد سے بھارت میں ورلڈ کپ میں خشک سالی ہے۔

ایشیا کپ میں شاندار فتح کے بعد روہت شرما نے مداحوں کے پٹاخے پھوڑنے پر کہا تھا، ’’ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انہیں جلا دو، یار…‘‘ روہت شرما کی جانب سے مذاق میں کیے گئے اس تبصرے کے بعد ورلڈ کپ کی قحط سے دوچار ہندوستانی کرکٹ شائقین کے ذہنوں میں ایک اور امید پیدا ہوئی ہے۔

ورلڈ کپ 1975 میں شروع ہوا۔ یہ وہ سال تھا جب پہلی بار انگلینڈ میں ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس میچ میں بھارت کے شاندار بلے باز سنیل گواسکر نے 60 اوورز تک بیٹنگ کر کے سب کو حیران کر دیا۔ اگرچہ اس بیٹنگ میں انہوں نے صرف 36 رنز بنائے لیکن وہ ناقابل شکست واپسی میں کامیاب رہے۔ ٹیم انڈیا یہ میچ ہار کر ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی۔ ویسٹ انڈیز پہلا ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب رہا۔

1979 کا ورلڈ کپ بھی دوسری بار انگلینڈ میں منعقد ہوا۔ تاہم اس میں بھی ٹیم انڈیا جیت نہیں پائی۔ بھارت ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ اور سری لنکا سے شکستوں کا سامنا کرنے کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا تھا۔ اس بار ویسٹ انڈیز فاتح بنا۔

1983 میں انگلینڈ میں تیسری بار ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس بار بھی ہندوستانی ٹیم کو کافی کمزور ٹیم سمجھا جا رہا تھا۔ مین راؤنڈ کے میچ شروع ہوئے تو ہندوستانی کھلاڑی فارم میں نظر آئے۔ پہلے میچ میں بھارت نے ویسٹ انڈیز کو 34 رنز سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد زمبابوے کو پانچ وکٹوں سے شکست ہوئی۔ تاہم، بھارت کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 162 رنز سے شکست ہوئی اور دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 66 رنز سے شکست ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی بھارت نے ایک بار پھر زمبابوے کو 31 رنز اور آسٹریلیا کو 118 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں اپنی جگہ بنالی۔

اس بار ورلڈ کپ کے فائنل میں دو بار کی فاتح ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا سامنا ٹیم انڈیا سے تھا، لیکن کپل دیو کی کپتانی میں ٹیم کے کھلاڑیوں کو جیت کا پورا بھروسہ تھا۔ ایسا ہی کچھ ہوا، بھارت نے اس میچ میں ویسٹ انڈیز کو 43 رنز سے شکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ جیتا۔ یہ ہندوستان کے لیے ایک تاریخی لمحہ تھا۔

1987 میں ورلڈ کپ کی میزبانی ہندوستان اور پاکستان نے مشترکہ طور پر کرنا تھی۔ اس کے علاوہ یہ پہلا موقع تھا کہ ورلڈ کپ 60 کے بجائے 50 اوورز میں منعقد ہوا۔ اس ورلڈ کپ میں ہندوستان کو سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ آسٹریلیا نے ٹائٹل میچ میں انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیا۔

سال 1992 میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے مشترکہ طور پر ورلڈ کپ کی میزبانی کی تھی جو پاکستان نے جیتی تھی۔ 1996 میں ایک بار پھر ورلڈ کپ کی میزبانی بھارت نے کی۔ اس دوران ٹیم انڈیا نے اچھی شروعات کی، لیکن تیسرے میچ میں آسٹریلیا سے ہار گئی۔ اس ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں سری لنکا نے آسٹریلیا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

1999 میں دوبارہ ورلڈ کپ کی میزبانی انگلینڈ نے کی۔ اس ورلڈ کپ میں راہول ڈریوڈ اور سورو گنگولی کی شاندار بلے بازی دیکھنے کو ملی۔ ان دونوں نے سری لنکا کے خلاف شاندار بلے بازی کرتے ہوئے تاریخ رقم کی لیکن ٹیم انڈیا کو کوارٹر فائنل میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ آسٹریلیا نے 1999 کا ورلڈ کپ جیتا تھا۔

سال 2003 میں جنوبی افریقہ میں ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس بار ٹیم انڈیا کی کپتانی سورو گنگولی کے ہاتھ میں تھی۔ اس پورے ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی بیٹنگ شاندار رہی تاہم فائنل میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو 125 رنز سے شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیا۔

2007 میں ویسٹ انڈیز میں ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ورلڈ کپ ہندوستان کے لیے سب سے برا ثابت ہوا، کیونکہ ٹیم انڈیا اس ورلڈ کپ میں اپنی واحد جیت صرف برمودا کے خلاف حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ ٹیم میں ڈریوڈ، گنگولی اور سچن جیسے بلے باز تھے، پھر بھی ٹیم گروپ مرحلے سے ہی باہر ہو گئی۔ یہ ورلڈ کپ آسٹریلیا کی ٹیم نے جیتا تھا۔

سال 2011 میں بھارت میں ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا۔ مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ٹیم انڈیا نے سری لنکا کو فائنل میں شکست دے کر دوسری بار تاریخ رقم کی۔ سال 2015 میں دوبارہ ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ٹیم انڈیا سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی لیکن آسٹریلیا سے ہار گئی۔ سال 2019 میں انگلینڈ میں ورلڈ کپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں بھارت نیوزی لینڈ سے ہار کر سیمی فائنل سے باہر ہو گیا۔ یہ ورلڈ کپ انگلینڈ نے جیتا تھا۔

اس ورلڈ کپ میں بھارت سے کیا توقعات ہیں؟

سچ کہا جائے، 2011 کی فتح کے بعد سے، ہندوستانی ٹیم سب سے بڑے اسٹیج پر، خاص طور پر اہم لمحات میں بے چین پائی گئی ہے۔ بھلے ہی ٹیم انڈیا گزشتہ ماہ ایشیا کپ جیتنے میں کامیاب رہی، لیکن اس دوران کئی کوتاہیاں نظر آئیں۔ کئی کھلاڑیوں کی فٹنس سوالوں کی زد میں ہے۔

آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کافی عرصے سے بولر کے طور پر ایکشن میں نہیں تھے۔ اس کے ساتھ گیند باز شاردول ٹھاکر اور اکشر پٹیل بھی زیادہ اثر کرتے نظر نہیں آئے۔ ٹیم میں آل راؤنڈ کھلاڑیوں کی ضرورت بھی محسوس کی گئی۔ حالانکہ ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کے ساتھ سیریز میں ٹرافی جیت لی ہے۔ لیکن، کینگرو ٹیم بھی تال میں دکھائی نہیں دے رہی تھی۔

اس سال بھارت کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز شبمن گل ہیں۔ اس کے علاوہ روہت شرما بھی فارم میں نظر آ رہے ہیں۔ وراٹ کوہلی نے پاکستان کے خلاف شاندار سنچری بنا کر فارم میں واپسی کے آثار دکھا دیے ہیں۔ کے ایل راہل بھی فارم میں ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بطور وکٹ کیپر بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آل راؤنڈر کے طور پر ہاردک پانڈیا کو مزید ذمہ داری نبھانی ہوگی۔

ایشیا کپ میں مین آف دی ٹورنامنٹ رہنے والے چائنا مین کلدیپ یادو ٹیم انڈیا کے لیے ٹرمپ کارڈ ہیں۔ محمد سراج کو بھی اپنی تیز گیند بازی کو برقرار رکھنا ہو گا۔ ایسے میں شاندار بلے بازوں اور گیند بازوں کی یہ ٹیم ہندوستان کو ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کی امید دلاتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ملک میں کھیلے جانے والے اس ورلڈ کپ میں کھلاڑی ہوم گراؤنڈ کا فائدہ بھی حاصل کر سکتے ہیں، کیونکہ وہ ملک کے ہر گراؤنڈ سے بخوبی واقف ہیں۔ 2019 کے آخری ورلڈ کپ کے بعد سے، گھر پر ہندوستان کی جیت ہار کا تناسب 3.33 ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان نے 2019 سے اب تک 20 ون ڈے میچ جیتے ہیں اور 6 ہارے ہیں۔

خطرات کیا ہو سکتے ہیں؟

آئی سی سی ٹورنامنٹس میں نیوزی لینڈ کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، دوسری جانب پاکستانی کھلاڑی بھی خطرناک ثابت ہوتے ہیں، اس کے علاوہ جنوبی افریقہ کو کم سمجھنا بھی بڑی غلطی ہو سکتی ہے۔ ہندوستان کے لیے دو سب سے بڑے چیلنج آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں ہیں۔ اس کے علاوہ انگلینڈ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا چیمپئن ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

اجیت پوار سے ناراض چھگن بھجبل بی جے پی میں ہوں گے شامل؟ دیویندر فڑنویس سے کی ملاقات

این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…

27 minutes ago

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

3 hours ago