لوک سبھا کی سابق اسپیکر سمترا مہاجن نے دہلی کے اندرا گاندھی اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ ایک رنگا رنگ پروگرام میں 56ویں قومی کھو کھو چمپئن شپ کا افتتاح کیا۔ ہندوستانی کھو کھو فیڈریشن کے صدر سدھانشو متل، سکریٹری جنرل کے ایس تیاگی، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے رابطہ سربراہ رام لال اور دہلی کے ایم پی اور آرگنائزنگ کمیٹی کے وائس چیئرمین رمیش بدھوری نے پروگرام کی مہمان خصوصی سمترا مہاجن کے ساتھ 56ویں کھو کھو چمپئن شپ کا شوبنکر پیش کیا۔ ‘دھاکڈ’ نے بھی نقاب کشائی کی۔
اس موقع پر موجود کھلاڑیوں اور کوچز کو مخاطب کرتے ہوئے سمترا مہاجن نے کہا کہ آپ سب کی “دادی” جنہوں نے کھو کھو کھیلا اور اس کھیل کو فروغ دیا، آج آپ کے سامنے ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا کی سابق اسپیکر سمترا مہاجن اپنے وقت میں کھو کھو کی بہترین کھلاڑی رہی ہیں۔ ان کی مہربانی سے اندور میں ہندوستان کا پہلا کھو کھو اسٹیڈیم بنایا گیا۔
انہوں نے کہا، ’’جب ہم کھیلوں میں سخت محنت کرتے تھے اور دوردرشن پر دوسرے کھیل دیکھتے تھے تو ہم سوچتے تھے کہ ہمارے ہندوستانی کھیلوں کی باری کب آئے گی۔ ہمارے کھیلوں کو صرف ایک میدان کی ضرورت ہے اور ہمارے بچے اس کھیل کو آسانی سے کھیل سکتے ہیں۔ ہندوستانی کھیلوں میں محبت کا احساس ہے۔ جب کسی کو تکلیف پہنچتی ہے تو مٹی سے پیار ہو جاتا ہے۔ جیسے جیسے ہم شہر میں داخل ہوئے، کھیل کے میدان کم ہوتے گئے۔ ہمیں میدان بچانا تھا۔ جب دوسرے ہمارے میدان کو دیکھتے ہیں تو ہمیں چوکنا رہنا پڑتا ہے۔
دیسی کھیلوں کو فروغ دینے کے لئے ہندوستانی حکومت کے منصوبوں پر، سمترا مہاجن نے کہا، “حکومت ہند نے ہندوستانی کھیلوں کو فروغ دینے کے لئے کھیلو انڈیا شروع کیا۔ اس پروگرام کے بعد کئی کھلاڑیوں نے مختلف کھیلوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔ کھو کھو فیڈریشن کے صدر سدھانشو متل اس کھیل کو فروغ دینے میں سب سے آگے ہیں اور ان کی قیادت میں کھو کھو فیڈریشن نے ایک نئی راہ پر گامزن کیا ہے۔ ہندوستانی کھیلوں کو فروغ دینا حکومت کی ترجیح ہے۔ ہمیں نہ صرف امید ہے بلکہ یہ بھی یقین ہے کہ آنے والے وقت میں کھو کھو ایک ہندوستانی کھیل کے طور پر دنیا میں اپنی شناخت کو مضبوط کرے گا۔
ہندوستانی کھو کھو فیڈریشن کے صدر سدھانشو متل نے کہا، “ہم ملک بھر سے اس طرح کی شرکت کے ساتھ 56 ویں قومی کھو کھو چیمپئن شپ کی دہلی میں میزبانی کرنے پر بہت پرجوش ہیں۔
“کھو کھو صرف ایک کھیل نہیں ہے، یہ ہندوستان کے لوگوں کے لیے ایک جذبات ہے۔ یہ ایک ثقافتی رجحان ہے جو لوگوں کو متحد کرتا ہے۔ ہمیں باصلاحیت کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور کھو کھو کے کھلاڑیوں کی اگلی نسل کو متاثر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے پر فخر ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رمیش بدھوری نے کہا کہ دہلی کھو کھو فیڈریشن کے زیراہتمام یہ قومی چمپئن شپ کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ہے۔ انہوں نے کھو کھو فیڈریشن اور سدھانشو متل کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مٹی سے چٹائی تک آنے والے کھلاڑیوں کے وژن کو محسوس کیا۔
آر ایس ایس کے رابطہ سربراہ رام لال نے کہا کہ جب سے ہندوستان کو بیرون ملک پہچان ملی ہے، ہندوستانی کھیلوں کو بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں کھو کھو دنیا میں اپنی پہچان بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھو کھو کھیل پورے ہندوستان کے اتحاد کی علامت ہے۔
چیمپئن شپ کے پہلے میچ میں دہلی نے ہریانہ کو 4 پوائنٹس سے شکست دی۔
اس سے پہلے مختلف ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور کئی ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بینڈ کی دھنوں پر رنگا رنگ مارچ پاسٹ کیا۔
قومی چیمپئن شپ میں ملک بھر کی 37 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 1300 سے زیادہ مرد اور خواتین کھلاڑیوں پر مشتمل 73 ٹیموں کی ریکارڈ شرکت ہے۔ قومی کھو کھو چمپئن شپ پہلی بار دہلی میں منعقد ہو رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ایم این ایس اور بی جے پی دونوں پر طنز کرتے ہوئے راوت نے کہا،…
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر ’اربن نکسلائیٹس‘ ملک میں ہیں تو یہ وزیر اعظم…
انہوں نے کہا کہ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان کس طرح طاقت کے…
MILF نے جنوبی فلپائن میں کئی دہائیوں سے جاری خونریز تنازعات کو ختم کرتے ہوئے…
امریکہ کے رابرٹ ووڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ کیا ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف…
اس ٹی 20 سیریز کے لیے ٹیم انڈیا نے پہلے ہی اسکواڈ کا اعلان کر…