انڈین پریمیئر لیگ کے اس سیزن میں اب تک شاندار کارکردگی دکھانے والی کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کی ٹیم ٹرافی جیتنے سے ایک قدم دور ہے۔ ٹیم نے سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف کوالیفائر میں یک طرفہ فتح درج کی۔ افغانستان کے وکٹ کیپر بلے باز رحمان اللہ گرباز نے بتایا کہ وہ حیدرآباد کے خلاف آئی پی ایل پلے آف میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کی جانب سے کھیلنے کے لیے اپنی بیمار والدہ کو اسپتال میں چھوڑ کر آئے تھے کیونکہ وہ اس ٹیم کو اپنا خاندان سمجھتے ہیں۔اس سیزن میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے گرباز نے دو کیچ لینے کے علاوہ 14 گیندوں میں 23 رنز بنا کر کے کے آر کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ انگلینڈ کے فل سالٹ کی جگہ ٹیم میں آئے۔ انہیں راجستھان رائلز کے خلاف آخری لیگ میچ میں ٹیم میں جگہ ملی تھی لیکن میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہو گیا تھا۔
کے کے آر نے سن رائزرس کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ گرباز نے میچ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ایک کرکٹر کو ہمیشہ یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ بہت کم کرکٹرز لیگ کرکٹ کھیلنے کے قابل ہوتے ہیں۔ موقع ملنے پر اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انسان کو ہمیشہ تیار رہنا چاہیے چاہے موقع ملےنہ ملے۔گرباز نے کہا کہ کے کے آر نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سن رائزرز کے کپتان پیٹ کمنز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ غلط ثابت ہوا۔ گرباز نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ سن رائزرز کی بیٹنگ کتنی مضبوط ہے۔ ہمیں ہدف کا علم ہونا چاہیے تاکہ ہم اس کے مطابق کھیل سکیں۔ ہم نے اچھی باؤلنگ کی اور سن رائزرز جیسی ٹیم کو 160 رنز تک محدود رکھنا بڑی بات تھی۔
اس سیزن میں فل سالٹ نے سنیل نارائن کے ساتھ مل کر کولکاتہ کے لیے مضبوط شروعات کی۔ انگلینڈ کا یہ کھلاڑی واپس جا چکا ہے اور ان کی جگہ افغانستان کے رحمان اللہ گرباز کو اوپننگ کیلئے میدان میں اتارا گیا ہے۔ اس بلے باز نے حیدرآباد کے خلاف پہلی وکٹ کے لیے 44 رنز جوڑے۔ گرباز 14 گیندوں پر 23 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ کے کے آر کے فائنل میں پہنچنے کے بعد، رحمان اللہ گرباز نے دل کو چھونے والی بات بتائی کہ وہ اپنی ماں کو ہسپتال میں چھوڑ کر افغانستان سے آئے ہیں ۔
رحمان اللہ گرباز نے میچ کے بعد کہا کہ اس وقت بھی میری والدہ اسپتال میں داخل ہیں۔ میں ہر روز ان سے فون پر بات کرتا ہوں۔ ان کی والدہ کے اسپتال میں ہونے کے بعد بھی انہوں نے آئی پی ایل کھیلنے کے لیے افغانستان سے ہندوستان آنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا مجھے معلوم تھا کہ فل سالٹ کے آئی پی ایل سے واپس آنے کے بعد کولکاتہ ٹیم کو میری ضرورت ہوگی۔ میں ٹیم کی ضرورت کے وقت حاضر ہونا چاہتا تھا، اسی لیے میں نے اپنی والدہ کو چھوڑ کر افغانستان سے بھارت آنے کا مشکل فیصلہ کیا۔ میں یہاں خوش ہوں۔ میری ماں بھی میرے لیے خوش ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…