بھارتی ٹیم کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد شائقین کے لیے ایک کے بعد ایک دل دہلا دینے والی خبریں آ رہی ہیں۔ کپتان روہت شرما اور کنگ کوہلی کے بعد اب جدو رویندر جڈیجہ بھی انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے ہیں۔ رویندر جڈیجہ نے خود ایک انسٹاگرام پوسٹ میں یہ جانکاری دی ہے۔اپنے پوسٹ میں جڈیجہ نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنا بہترین دیا ہے، بہت ساری یادیں ہیں ،بہت سارے جذبات ہیں ،ان تمام کو سمیٹتے ہوئے اب میں اس فارمیٹ کو الوداع کہتا ہوں۔ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنا ایک بڑے خواب کے شرمندہ تعبیر ہونے کے جیسا ہے۔
قریب 15 سال کے ٹی 20کیریئر کو الوداع کہنے والے جڈیجہ نے 10 فروری 2009 کوٹی 20انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کیا۔ انہوں نے اپنا پہلا میچ سری لنکا کے خلاف کولمبو میں کھیلا۔ اپنے ڈیبیو ٹی 20 میں جڈیجہ نے 4 اوور میں 29 رن دے کر کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔ جبکہ بلے سے 7 گیندوں پر 5 رنز بنائے۔ جڈیجہ نےٹی 20ورلڈ کپ 2024 فائنل کا آخری میچ کھیلا۔ اس میچ میں جڈیجہ نے بلے سے 2 رنز بنائے۔ جبکہ باؤلنگ میں بھی وہ 12 رنز دے کر کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کا ڈیبیو اور آخری میچ تقریباً ایک جیسا رہا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ بھارت نے سنسنی خیز مقابلے میں جنوبی افریقہ کو سات رنز سے شکست دے کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا، آئی سی سی ٹرافی کی 11 سالہ خشک سالی ختم کر دی۔ گزشتہ سال 19 نومبر کو جب احمد آباد میں ادھورا خواب ویسٹ انڈیز میں پورا ہوا تو روہت شرما کی ٹیم کے ساتھ ٹی وی کے سامنے بیٹھے بھارتی کرکٹ شائقین کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ بھارت نے 17 سال بعد ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔ جیت کے ہیرو بنے ویراٹ کوہلی اور روہت شرما نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی جیتنے کے ساتھ ساتھ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو بھی الوداع کہہ دیا۔اور اب رویندر جڈیجہ اس فہرست میں شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے بھی الوداع کہہ دیا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان نے اپنا پہلا ٹی 20ورلڈ کپ 2007 میں جیتا تھا اور اس کا آخری آئی سی سی ٹائٹل مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں جنوبی افریقہ میں 2013 کی چیمپئنز ٹرافی تھا۔ گزشتہ سال بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں ٹیم آسٹریلیا سے ہار گئی تھی۔ حالانکہ اس فائنل میں ٹیم انڈیا نے کوئی غلطی نہیں کی۔ تاہم فائنل میں ہندوستان کی بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں ایک وقت ایسا آیا جب ایسا لگ رہا تھا کہ میچ ہندوستان کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت نے 34 رنز پر تین وکٹ گنوا دیے۔ تاہم اس کے بعد ویراٹ کوہلی (76) نے اکشر پٹیل (47) اور شیوم دوبے کے ساتھ شاندار بلے بازی کی۔ وراٹ نے اکشر کے ساتھ 72 اور شیوم کے ساتھ 57 رن کی شراکت داری کی اور ٹیم انڈیا کو چیمپئن بننے میں مدد دی۔ بولنگ کے وقت بھی ایسا ہی ہوا، جب ہینرک کلاسن نے اپنی طوفانی بلے بازی سے میچ تقریباً جنوبی افریقہ کے حق میں کر دیا۔ اس کے بعد ہاردک پانڈیا، جسپریت بمراہ اور ارشدیپ سنگھ نے شاندار بولنگ کی اور جنوبی افریقہ کے جبڑوں سے فتح چھین لی۔
بھارت ایکسپریس۔
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…