IND Vs ENG: وراٹ کوہلی کے انگلینڈ کے خلاف 25 جنوری سے شروع ہونے والی 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے دو میچوں سے باہر ہونے کی وجہ سے ٹیم انڈیا مشکل میں ہے۔ وراٹ کوہلی ذاتی وجوہات کی بنا پر پہلے دو ٹیسٹ میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ وراٹ کوہلی کے نہ کھیلنے کی وجہ سے ٹیم انڈیا کو پہلے دو ٹیسٹ کے لیے نئی حکمت عملی بنانا ہوگی۔ محمد شامی بھی پہلے دو ٹیسٹ کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔
پیر کو، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے بتایا کہ وراٹ کوہلی پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ بی سی سی آئی نے ابھی تک وراٹ کوہلی کے متبادل کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم، بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ وراٹ کوہلی کے متبادل کا اعلان پہلے دو ٹیسٹوں کے لیے کیا جائے گا۔
مڈل آرڈر میں تجربے کی کمی
وراٹ کوہلی کے نہ کھیلنے کی وجہ سے ٹیم انڈیا کا مڈل آرڈر کمزور ہو گیا ہے۔ وراٹ کوہلی نے حال ہی میں اپنی بہترین فارم حاصل کی ہے۔ گزشتہ سال بھارت میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں وراٹ کوہلی نے 11 میچوں میں سب سے زیادہ 765 رنز بنائے تھے۔ وراٹ کوہلی کا بلا ٹیسٹ کرکٹ میں کافی رنگ دکھاتا ہے۔ وراٹ کوہلی نے 113 ٹیسٹ کھیلتے ہوئے 49 کی بہترین اوسط سے 8,848 رنز بنائے ہیں۔ وراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ میں 29 سنچریاں بھی اسکور کی ہیں۔ یہی نہیں انگلینڈ کے خلاف پچھلی چار سیریز میں سے دو میں وراٹ کوہلی نے ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- ICC T20 Team of The Year: آئی سی سی نے سوریہ کمار یادو کو بنایا کپتان، ہندوستان کے 4 کھلاڑیوں کو ٹی-20 ٹیم میں ملی جگہ
وراٹ کوہلی کے نہ کھیلنے کی صورت میں بھارت کے مڈل آرڈر میں تجربے کی کمی واضح طور پر نظر آئے گی۔ روہت شرما کے علاوہ ٹاپ 5 میں شامل کسی اور بلے باز کے پاس 50 ٹیسٹ کھیلنے کا تجربہ نہیں ہے۔ یہی نہیں شریئس ایئر کی فارم پر سوالیہ نشان ہے۔ اس کے علاوہ کے ایل راہل نے حال ہی میں مڈل آرڈر میں کھیلنا شروع کیا ہے، اس لیے ان سے زیادہ امیدیں رکھنا ضروری نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ سنبھل کے چندوسی کی…
بارہمولہ کے رکن اسمبلی رشید انجینئر نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ایک بار پھر عبوری…
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال، سی ایم آتشی اور کابینہ اور وزیر سوربھ…
شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں…
مرکزی وزیر للن سنگھ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ…
سپریم کورٹ نے پیر (25 نومبر 2024) کو تاریخی فیصلہ دیا۔ عدالت نے 1976 میں…