بھارت ایکسپریس۔
ODI World Cup 2023: اکتوبر-نومبر میں منعقد کئے جانے والے ونڈے ورلڈ کپ کا سبھی کو بے صبری سے انتظار ہے۔ خاص طور پر ہندوستان اورپاکستان کے درمیان احمدآباد میں ہونے والے میچ سے متعلق ناظرین میں کافی جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ میچ میں ابھی 2 ماہ باقی ہونے کے باوجود ہوٹل اورفلائٹ کے ٹکٹ آسمان چھو رہے ہیں۔
آئی سی سی کے نئے شیڈول کے مطابق، اب ہندوستان-پاکستان میچ 15 اکتوبر کی جگہ 14 اکتوبرکو ہوگا۔ یہ میچ دنیا کے سب بڑے کرکٹ اسٹیڈیم احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہونے کی وجہ سے ایڈوانس بکنگ شروع ہوگئی ہے۔ اسٹارکٹیگری کے ہوٹلوں کا کام تقریباً پورا ہوچکا ہے۔ تھری لیول سے لے کر5 اسٹارکٹیگری کے ہوٹلوں میں ایک دن کا کرایہ 20,000 سے 2.5 لاکھ روپئے تک پہنچ گیا ہے، پریسیڈنشیل سوئٹ میں بکنگ ایک لاکھ روپئے سے 2.5 لاکھ روپئے میں ہوئی ہے۔
ہوتلوں کے اس بڑھی ہوئی قیمت کے پیچھے کی بڑی وجہ کرکٹ مداحوں کے درمیان میچ کا بے صبری سے انتظارمانا جا رہا ہے۔ ہوٹل ایسوسی ایشن کا ماننا ہے کہ میچ کے ٹکٹ کنفرم ہونے کے بعد احمدآباد کے 100 کلومیٹر کے دائرے کے سبھی چھوٹے بڑے ہوٹل اور شیئرنگ فلیٹ بھی بک ہوجائیں گے۔ اس میچ کے ٹکٹ ابھی فروخت ہونا بھی شروع نہیں ہوئے ہیں، اس سے پہلے بھی یہ حال ہے، ایسے میں جب ٹکٹ کنفرم ہوجائیں گے تو اس کے بعد باقی مقامات پر بھی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اسٹیڈیم کی صلاحیت ایک لاکھ سے زیادہ ناظرین کی ہے اور تقریباً 40-30 ہزار لوگ گجرات کے باہرسے آئیں گے، جس کی وجہ سے قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔
میچ کا قریب آتے ہی قیمتوں میں ہوگا اضافہ
یہ صورتحال میچ سے دو ماہ پہلے کی ہے اورابھی تک ٹکٹوں کی بکنگ شروع نہیں ہوئی ہے۔ جیسے جیسے میچ کا دن قریب آئے گا، اس کا اثرمزید نظرآئے گا اورکرکٹ مداح اپنی فیملی اوردوستوں کے ساتھ اس میگا ایونٹ میں شامل ہوں گے، یہ بھی طے ہے۔ ٹکٹوں کی بکنگ شروع ہونے کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ورلڈ کپ 2023 کی شروعات 5 اکتوبرسے ہو رہی ہے اور ٹیم انڈیا اپنے ورلڈ کپ مہم کی شروعات 8 اکتوبرکو آسٹریلیا کے خلاف کرے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…