بھارت ایکسپریس۔
سناتن دھرم کو لے کر ادھیاندھی اسٹالن کے متنازعہ بیان کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ یہاں بہار میں آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ کے تلک کے بیان پر بحث چھڑ گئی ہے۔ تاہم جے ڈی یو نے جگدانند سنگھ کے بیان سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ جے ڈی یو کوٹہ کے وزیر زما خان نے جمعرات (7 ستمبر) کو بتایا کہ ہمارے لیڈر نتیش کمار اور ہماری پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔
‘تمام مذاہب کو اپنے راستے پر چلنے کا حق ہے’
جگدانند سنگھ کے بیان کے بارے میں زما خان نے کہا کہ ایسے تبصرے نہیں کیے جانے چاہئے۔ جے ڈی یو نے آج تک ایسا کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ملک کو متحد کرنا ہوگا۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ تمام برادریوں کے درمیان محبت ہو، ملک میں بھائی چارہ ہو۔ تمام مذاہب کو اپنے اپنے اصولوں پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔
جگدانند سنگھ نے کہا میں اپنے بیان پر قائم ہوں
دراصل جگدانند سنگھ نے کہا ہے کہ جو لوگ تلک پہن کر گھومتے ہیں، انہوں نے ہندوستان کو غلام بنا رکھا ہے۔ اس پورے معاملے پر آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے جمعرات کو پھر کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات آر جے ڈی کے پروگرام میں اپنے ساتھیوں کو بتائی تھی، جسے سب جانتے ہیں۔ اسے دوبارہ دہرانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب ایسا نہیں ہوتا جہاں تفریق ہو، میں ایسے مذہب کی مخالفت کرتا ہوں۔
جگدانند سنگھ نے کہا کہ مذہب ہی وہ ہے جو سماج کو سمت دکھاتا ہے۔ بی جے پی کا مذہب سماج کو تقسیم کرنا ہے۔ ہندو مسلم کو لڑانا ہے۔ موہن بھاگوت نے 2015 کے بہار اسمبلی انتخابات میں کہا تھا کہ ریزرویشن پر نظرثانی کی جائے گی، آج انہوں نے کہا کہ ریزرویشن تب تک برقرار رہنا چاہئے جب تک سماج میں تفریق ہے۔ 2015 میں بی جے پی ریزرویشن پر اپنے بیان کی وجہ سے بری طرح ہار گئی۔ بی جے پی اور آر ایس ایس مسلسل ریزرویشن اور سناتن دھرم کا مسئلہ اٹھاتے ہیں۔ ان لوگوں کی طرف سے ہر وقت مختلف بیانات آتے رہتے ہیں۔ یہ لوگ پھر سے ہار جائیں گے ۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…