علاقائی

Haryana Elections: ہریانہ میں عام آدمی پارٹی کو لے کر یوگیندر یادو کی حیران کُن پیشین گوئی، بی جے پی-کانگریس کے تعلق سے بھی کہی یہ بات

ہریانہ اسمبلی انتخابات کے بارے میں انتخابی حکمت عملی ساز یوگیندر یادو نے بتایا ہے کہ ہریانہ میں انتخابات کے نتائج کیا ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے تین ممکنہ نتائج ہو سکتے ہیں۔ پہلے بی جے پی کے خلاف ہوا چلے گی اور کانگریس کو اکثریت ملے گی۔ دوسرے یہ کہ ہوا انتخابی طوفان کی شکل اختیار کر لے گی اور کانگریس کو بھاری اکثریت ملے گی اور تیسرا یہ کہ کانگریس کے حق میں سونامی آئے گا اور بی جے پی سمیت دیگر پارٹیاں بہت کم سیٹوں تک محدود رہیں گی۔

یوگیندر یادو کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ پچھلے انتخابات کی طرح اس بار آئی این ایل ڈی ، جے جے پی، بی ایس پی یا عام آدمی پارٹی کا کوئی بڑا رول نہیں ہوگا۔ سبھی جانتے ہیں کہ کانگریس کو اس براہ راست مقابلہ میں برتری حاصل ہے۔ یادو نے کہا، “تینوں امکانات میں، حکومت صرف کانگریس کے ذریعہ بنتی دکھائی دیتی ہے۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات ان انتخابات کے زمرے میں آتے ہیں، جن کا فیصلہ انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی ہو چکا ہے۔

دوسری حکومت بنتے ہی عوام مایوس ہو گئے۔

انتخابی حکمت عملی ساز کہنا ہے کہ پارٹی نے اپنے منشور میں کیا کہا اور انتخابی مہم میں کیا حکمت عملی اپنائی اس پر منحصر ہے کہ نشستوں کی تعداد میں اضافہ یا کمی ہو سکتی ہے لیکن اس سے انتخابی نتائج میں تبدیلی کا امکان بہت کم نظر آتا ہے۔ بی جے پی کی دوسری حکومت بنتے ہی عوام کا جوش ختم ہوگیا۔  یہی نہیں یوگیندر یادو نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کی تحریک کے دوران اقتدار اور سماج کے درمیان دھاگہ ٹوٹ گیا تھا۔

عوام نے اپنا ذہن بنا لیا تھا۔

نہ صرف کسانوں کی تحریک بلکہ جنسی استحصال کے خلاف خواتین پہلوانوں کی جدوجہد نے بھی حکومت کی باقی ماندہ قانونی حیثیت کو تباہ کر دیا تھا۔ ریاست میں پہلے ہی بے روزگاری تھی، لیکن اگنیور یوجنا نے دیہی نوجوانوں کے خوابوں کو خاک میں ملا دیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسانوں، سپاہیوں اور پہلوانوں نے انتخابات سے پہلے ہی بی جے پی کو شکست دی تھی۔ منوہر حکومت نے میرٹ کی بنیاد پر نوکریاں دینے کی بات کی تھی، لیکن دشینت چوٹالہ کی حمایت سے بننے والی دوسری حکومت نے بدعنوانی اور تکبر کی تصویر حاصل کر لی۔ اس کے بعد نائب سنگھ سینی نے چستی ضرور دکھائی اور کئی مشہور اعلانات کیے، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ عوام نے اپنا ذہن بنا لیا تھا۔

عوام نے کانگریس کی دھڑے بندی کی پرواہ نہیں کی۔

یوگیندر یادو نے کہا، ”اپنی کمزوری کو دیکھتے ہوئے، بی جے پی نے ٹکٹوں کی تقسیم میں سختی سے کام لیا، لیکن اس سے پارٹی میں اختلاف بڑھ گیا۔ کانگریس کے ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی کافی ہنگامہ آرائی ہوئی۔ کانگریس میں خیمہ بندی بہت تھی، لیکن عوام نے اس کی پرواہ نہیں کی۔ عوام میں بی جے پی کے منشور کے بارے میں زیادہ بحث نہیں ہے۔ آخر میں، بی جے پی کے پاس ہندو مسلم یا اکتیس (یعنی جاٹ اور غیر جاٹ کی ذات پات کی پولرائزیشن) کی چال رہ گئی ہے۔ اس سے بی جے پی کو فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن پوری ریاست کے فیصلوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Share of renewables in India’s energy mix to remain stable at 21 pc in FY25:ہندوستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ سال25 میں 21 فیصد پر مستحکم رہے گا

ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…

8 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

15 minutes ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

27 minutes ago

Deloitte India: مالی سال 2025 میں ہندوستان کی جی ڈی پی 6.5-6.8 فیصد رہنے کی توقع

اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…

54 minutes ago

IDFC FIRST Bank نے RuPay UPI کریڈٹ کارڈ سبھی  کے لیے لانچ کیا

سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…

1 hour ago

Servotech’s Revenue Grows By 315%: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے لیے Servotech کی آمدنی میں 315 فیصد اضافہ

کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…

2 hours ago