متھرا سٹی مجسٹریٹ نے 6 دسمبر کو شاہی عیدگاہ مسجد کے اندر ہنومان چالیسہ پڑھنے کی ہندو تنظیم کی مانگ کو ٹھکرانے پر تنظیم سے وابستہ 16 لوگوں کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں۔ متھرا کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پرکاش سنگھ نے کہا کہ اس معاملے میں کسی تنظیم کی طرف سے اجازت نہیں مانگی گئی ہے۔ تقریب کے لیے ہجوم جمع کرنے کی کوشش کرنے پر اب تک دو افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
پچھلے مہینے، اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا (اے بی ایچ ایم) نے اپنے تمام رہنماؤں اور حامیوں پر زور دیا کہ وہ 6 دسمبر کو ہنومان چالیسہ پڑھنے کے لیے شری کرشن جنم بھومی سے ملحق مسجد میں آئیں، جو بھگوان کرشن کی جائے پیدائش مانی جاتی ہے۔
گووند نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او سنجے کمار پانڈے نے کہا کہ تقریباً تین درجن لوگوں کو پہلے ہی نوٹس بھیجے جاچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، “جو لوگ جواب دینے اور مطلوبہ ضمانتی بانڈز جمع کرنے میں ناکام رہے، ان کے قابل ضمانت وارنٹ سٹی مجسٹریٹ کی عدالت نے جاری کیے ہیں۔”
دریں اثنا، چودھری نے پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا، “ہم نے ایک پرامن تقریب کا منصوبہ بنایا ہے، پولیس کی مداخلت کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ ہم جائے وقوعہ پر پوجا کرینگے۔”
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…