بھارت ایکسپریس۔
بہار کے دربھنگہ ضلع میں گزشتہ ایک ہفتے میں دو برادریوں کے درمیان تصادم کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ اس سے دونوں برادریوں کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔ حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے ضلع میں انٹرنیٹ خدمات پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
بہار میں اس سال رام نومی کے موقع پر بہار شریف اور ساسارام میں تشدد پھوٹ پڑا۔ اس کے بعد یہ ایک اور موقع ہے جب انتظامیہ کو امن برقرار رکھنے کے لیے ایسے اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔
انتظامیہ کا الزام ہے کہ دربھنگہ سے متعلق کئی افواہیں اور غلط خبریں سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہیں۔ اس لیے عوام میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے جمعرات 27 جولائی کی شام سے 30 جولائی تک انٹرنیٹ خدمات بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بہار کے اے ڈی جی پولیس ہیڈکوارٹر جے ایس گنگوار کے مطابق دربھنگہ میں حالات پوری طرح پرامن ہیں۔ اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ضرورت پڑنے پر انٹرنیٹ سروسز پر پابندی کو بڑھا یا کم کیا جا سکتا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ بہار کے دربھنگہ میں اس طرح کی کشیدگی عام طور پر نہیں دیکھی جاتی ہے۔ اس کے باوجود علاقے میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…
مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…
ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…
رام بھدراچاریہ نے اس موقع پر رام مندر کے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی…