علاقائی

Swami Prasad Maurya: سوامی پرساد موریہ کی مشکلات میں اضافہ، ہندو دیوی دیوتاؤں پر قابل اعتراض بیان دینے پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت

ہندو دیوی دیوتاؤں پر متنازعہ بیان دینے کے معاملے میں سماج وادی پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری سوامی پرساد موریہ کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ایم پی/ایم ایل اے کورٹ نے سوامی پرساد موریہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے لکھنؤ کے وزیر گنج تھانے کو کیس درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ سوامی پرساد موریا پر دیوی دیوتاؤں پر قابل اعتراض بیان دینے کا الزام ہے۔ جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے حکم دیا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ایم پی/ایم ایل اے کورٹ کے اسپیشل ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ امبریش کمار سریواستو نے سوامی پرساد موریہ کے خلاف متنازعہ بیانات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ راگنی رستوگی نے سوامی پرساد موریہ کے ہندو دیوتاؤں کے خلاف دیے گئے قابل اعتراض بیانات کی شکایت کی تھی۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ سال 15 نومبر کو اخبارات میں شائع ہونے والے ان کے بیان سے کروڑوں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ کی گئی۔

راگنی رستوگی کی جانب سے کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ سوامی پرساد موریہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک متنازعہ پوسٹ کی تھی۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ مختلف مذاہب کے لوگ دو ہاتھ اور دو ٹانگوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ تو ہندو دیوی چار ہاتھ کے ساتھ کیسے پیدا ہو سکتی ہے؟ اس کے علاوہ شکایت کنندہ نے سوامی پرساد موریہ کے سابقہ ​​بیانات کا بھی ذکر کیا ہے۔ جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ سوامی پرساد موریہ نے ایک ماہ قبل سماج وادی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے قانون ساز کونسل کی رکنیت بھی چھوڑ دی۔ سوامی پرساد موریہ نے اس کے بعد اپنی پارٹی بنائی۔ جس کا نام انہوں نے راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی رکھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

AUS vs IND: گواسکر  نے کہا روہت شرما کو  کپتانی سے ہٹائیں صرف کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل کریں

سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…

1 hour ago

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

3 hours ago