ہماچل پردیش کی ڈلہوزی کی مشہورسیٹ پر 6 بار کی کانگریس ایم ایل اے آشا کماری بی جے پی کے امیدوار ڈی ایس ٹھاکر سے پیچھے چل رہی ہیں۔ کانگریس کے اسمبلی انتخابات جیتنے کی صورت میں آشا کماری وزیر اعلیٰ کے عہدے کے ممکنہ امیدواروں میں سے ایک ہیں۔
ڈلہوزی اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ جاری ہے۔ 6 راؤنڈ مکمل ہو چکے ہیں۔ بی جے پی امیدوار ڈی ایس ٹھاکر 6044 ووٹوں سے آگے ہیں۔ کانگریس کی سینئر لیڈر آشا کماری پیچھے چل رہی ہیں۔اس سیٹ پر پانچ امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں۔اس سال ڈلہوزی اسمبلی سیٹ پر 75.97فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔
چمبہ ضلع کی ڈلہوزی سیٹ اس وقت روشنی میں آئی جب کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی ویربھدر سنگھ کے معاون ہرش مہاجن نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی، جس سے ان کی حریف آشا کماری کے لیے حالات ناگفتہ بہ ہوگئے۔
پنجاب کی سابق کانگریس انچارج اور سابق وزیر آشا کماری نے 2012 میں بی جے پی حریف رینو چڈا کو 7,365 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی، لیکن 2017 میں ٹھاکر کے خلاف ان کی جیت کا فرق صرف 556 ووٹوں کا تھا۔خراب سڑکیں، صحت کی سہولیات کا فقدان اور تعلیمی ادارے یہاں کے بڑے انتخابی مسائل تھے۔
-بھارت ایکسپریس
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…