سابق وزیر شیام رجک نے جمعرات کو آر جے ڈی سے استعفیٰ دے دیا۔ شیام رجک نے اپنا استعفیٰ آر جے ڈی کے قومی صدر لالو پرساد یادو کو بھیج دیا۔ شیام رجک پارٹی میں قومی جنرل سکریٹری کے عہدے پر تھے۔ اپنے استعفی سے متعلق خط میں شیام رجک نے لکھا۔ انھوں نے لکھا کہ ‘مجھے شطرنج کا شوق نہیں تھا، اس لیے مجھے دھوکہ دیا گیا۔ آپ مہرے چل رہے تھے ، میں رشتہ داری نبھا رہا تھا’۔
شیام رجک لالو یادو کے قریبی رہے ہیں۔
شیام رجک کا شمار لالو یادو کے قریبی لیڈروں میں کیا جاتا ہے۔ وہیں اسمبلی انتخابات سے ایک سال قبل شیام رجک کے استعفیٰ کو آر جے ڈی کے لیے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ شیام رجک پہلے ہی آر جے ڈی سے الگ ہو کر جے ڈی یو میں شامل ہو گئے تھے۔ وزیر اعلی نتیش کمار نے انہیں وزیر بھی بنایا تھا لیکن بعد میں وہ جے ڈی یو چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔ جبکہ شیام رجک ایک سے زیادہ بار پھلواری سیٹ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
جے ڈی یو میں شامل ہونے کی بحث چل رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ شیام رجک کو 2020 کے اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی سے پھلواری سے ٹکٹ ملنے کی امید تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ بعد میں شیام راجک کے قانون ساز کونسل کے رکن بننے کی امید تھی، لیکن لالو یادو نے آر جے ڈی سے مننی رجک کو قانون ساز کونسل کا رکن بنا دیا۔ شیام رجک کے لیے اسے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا تھا۔ اب سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ شیام رجک ایک بار پھر جے ڈی یو میں شامل ہو سکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…