پپو یادو ان دنوں اپنے بیانات کو لے کر خبروں میں ہیں۔ ادھر ان کی اہلیہ رنجیت رنجن نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ پورنیہ کے رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کو لارنس بشنوئی گینگ کی طرف سے ملی دھمکی کے تعلق سے جب ان کی اہلیہ رنجیت رنجن سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میری اور پپو یادو کی سیاسی زندگی مختلف رہی ہے۔ ہمارے درمیان بہت زیادہ اختلافات ہیں۔ پپو یادو اور ہم پچھلے ڈیڑھ سال سے الگ رہے ہیں۔ رنجیت رنجن نے کہا کہ پپو یادو نے جو کچھ بھی کہا ہے اس کا میرے اور میرے بچوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
پپو یادو نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو اس سلسلے میں ایک خط بھی لکھا ہے جس میں لارنس بشنوئی گینگ کی دھمکی کے پیش نظر سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 21 اکتوبر کو لکھا گیا یہ خط پیر کو اس وقت منظر عام پر آیا جب میڈیا نے بشنوئی کے ایک مبینہ ساتھی کو “دبئی نمبر سے کی گئی” کال کا آڈیو کلپ بھی چلایا۔
‘یہ نظم ونسق کا معاملہ ہے’- رنجیت رنجن
رکن پارلیمنٹ پپو یادو کی اہلیہ نے صاف طورپر کہا کہ اس معاملے سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ نظم و نسق کا معاملہ ہے، یہ حکومت کا معاملہ ہے، اسے حکومت کو دیکھنا چاہیے۔ رنجیت رنجن نے کہا کہ اس معاملہ کا مجھ سے یا میرے بچوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس مشکل وقت میں پپو یادو کی اہلیہ رنجیتا رنجن اپنے خاوند اور رکن پارلیمنٹ پپو یادو کے تعلق سے اس قسم کے بیان کیوں دے رہی ہیں؟ آخر ان کا اپنے خاوند سے اختلاف کیوں ہے؟
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…