بھارت ایکسپریس۔
: ملک کی 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ نتائج آنے سے پہلے ہی سیاسی جماعتوں نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گھیرا تنگ شروع کر دیا ہے۔ ایگزٹ پول دعویٰ کررہے ہیں کہ تلنگانہ میں کانگریس برسراقتدار آئے گی۔ جبکہ بی آر ایس چیف اور چیف منسٹر کے۔ چندر شیکھر راؤ بھی حکومت سازی کا دعوی کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ کے سی آر پر الزام لگاتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ وہ کانگریس کے مستقبل کے ایم ایل اے سے رابطہ کرنے میں مصروف ہیں۔
کانگریس ایم ایل اے پارٹی کے ساتھ ہیں – ڈی کے
ڈی کے شیوکمار نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کانگریس تلنگانہ میں مطلق اکثریت سے چند سیٹیں کم ہوجاتی ہے تو تمام جیتنے والے ایم ایل ایز کو ریسارٹ میں منتقل کیا جاسکتا ہے۔ جب ڈی کے شیوکمار سے ممبران اسمبلی کو بنگلور لانے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، “کانگریس ایم ایل اے پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے کہ کون اسے اپنی لپیٹ میں لینا چاہتا ہے اور اس سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس لیے میں وہاں جا رہا ہوں۔ کرناٹک انتخابات کے دوران تلنگانہ کی پوری ٹیم نے میرا ساتھ دیا تھا، اس لیے اب میں بھی وہاں جا رہا ہوں۔ نتائج کے بعد مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔
اس دوران ڈی کے شیوکمار تلنگانہ میں کانگریس کی جیت کو لے کر پوری طرح پراعتماد نظر آئے۔ اس نے کہا، کوئی مسئلہ نہیں، کوئی خطرہ نہیں ہے۔ مجھے اپنے ایم ایل اے پر پورا بھروسہ ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی حکومت بنائے گی۔ ہمارے امیدواروں نے بتایا ہے کہ سی ایم کے سی آر خود ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سروے نے لیڈروں کی بے چینی میں اضافہ کیا۔
مختلف ایجنسیوں کے سروے نے بھی لیڈروں کی بے چینی میں اضافہ کر دیا ہے۔ نتائج کچھ ہو سکتے ہیں، لیکن ریاستوں کے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس پر غور کیا جائے تو اب ریزورٹ سیاست بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ جس کے حوالے سے بات چیت تیز ہو گئی ہے۔ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ اگر اعلیٰ قیادت سے حکم ملتا ہے تو وہ پانچ ریاستوں کے ایم ایل ایز کو سنبھالنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
کانگریس کو اکثریت مل سکتی ہے!
آپ کو بتاتے چلیں کہ انڈیا ٹوڈے ایکسس مائی انڈیا کے ذریعے کرائے گئے ایگزٹ پول میں بی آر ایس کو 34-44 سیٹیں مل سکتی ہیں، جب کہ کانگریس کو 63-73 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ بی جے پی کو 4-8 سیٹیں مل سکتی ہیں اور اویسی کی پارٹی کو 5-7 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ میں 3 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ جس کی وجہ سے ہنگامہ آرائی بڑھ گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…