-بھارت ایکسپریس
: لوک سبھا میں وزیٹر گیلری سے چھلانگ لگانے والے نوجوانوں کے نام ساگر اور منورنجن بتائے جا رہے ہیں۔ ایوان کی کارروائی میں شامل رکن اسمبلی دانش علی نے کہا کہ جو نوجوان ایوان میں کود رہے تھے وہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے نام پر لوک سبھا وزیٹر پاس لے کر کارروائی دیکھنے آئے تھے۔ ایوان میں افراتفری پھیلانے والے نوجوان کو سیکورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ پارلیمنٹ کے باہر سے ایک مرد اور ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
بی ایس پی سے نکالے گئے ایم پی دانش علی نے دعویٰ کیا کہ ایوان میں چھلانگ لگا کر دہشت پھیلانے والے نوجوان کرناٹک کے میسور سے بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا کے نام پر وزیٹر پاس لائے تھے۔ سمہا بی جے پی کے ٹکٹ پر دوسری بار کرناٹک کی میسور سیٹ سے ایم پی منتخب ہیں۔
اب ایم پی پرتاپ سمہا نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی سے ملاقات کی اور اپنی وضاحت دی۔ ایم پی سنہا کے پاس لوک سبھا میں داخل ہونے والے ساگر اور منورنجن نام کے دو نوجوان سامعین گیلری میں پہنچے اور پھر ایوان کے فرش پر چھلانگ لگا کر اپنے جوتوں میں چھپا ہوا رنگین دھواں اڑایا۔
ایم پی کے طور پر سمہا کا دور کئی تنازعات سے بھرا رہا۔ وہ 2015 میں ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کی تقریبات کے لیے کرناٹک حکومت کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سلطان صرف اسلام پسندوں کے لیے رول ماڈل ہو سکتا ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا ریاست میں جہادیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا تھا۔
پرتاپ سمہا بس اسٹاپ کو منہدم کرنے کی وارننگ دے کر سرخیوں میں آگئے۔
صحافی سے سیاستدان بنے پرتاپ سمہا پہلے بھی تنازعات میں رہے ہیں۔ پچھلے سال پرتاپ سمہا نے میسور-اوٹی روڈ پر بس اسٹاپ کو منہدم کرنے کا انتباہ دیا تھا۔ بی جے پی ایم پی سمہا نے کہا، ’’میں نے یہ بس اسٹاپ سوشل میڈیا پر دیکھا ہے۔ بس اسٹاپ ایک گنبد کی طرح ہے جس کے درمیان میں ایک بڑا اور اطراف میں چھوٹے گنبد ہیں۔ یہ صرف ایک مسجد ہے۔ میں نے انجینئرز سے کہا ہے کہ تین چار دن میں ڈھانچہ گرا دیں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو میں اسے خود JCB میں نیچے لاؤں گا۔
پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہنگامہ
آپ کو بتاتے چلیں کہ پارلیمنٹ سٹریٹ پولیس نے بدھ کی دوپہر ایک مرد اور ایک خاتون کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پیلے دھوئیں سے نکلنے والے کین کے ساتھ احتجاج کرنے پر حراست میں لیا تھا۔ وہیں ایوان کے اندر زیرو آور کارروائی کے دوران دو نوجوانوں نے ہنگامہ کیا۔ دونوں نوجوان پہلے وزیٹر پاس لے کر سامعین گیلری میں پہنچے اور پھر وہاں سے ممبران پارلیمنٹ کے درمیان کود پڑے۔
ملزمان نے اپنے جوتوں میں چھپا کر کلر اسموک کریکر پھوڑا جس سے ایوان میں پیلا دھواں بھر گیا اور تمام اراکین اسمبلی خوفزدہ ہو گئے۔ لوک سبھا کی کارروائی عجلت میں دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ نیلم (42) اور امول شندے (25) کو ٹرانسپورٹ بھون کے سامنے سے حراست میں لیا گیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…