خود کو ہندو بتاتے ہوئے اسلم خان نامی شخص نے ایک غریب گھرانے کو ان کی نابالغ لڑکی سے شادی کرنے کا جھانسہ دیا، لیکن ورمالا کے بعد منڈپ پر بیٹھنے سے پہلے ہی اس کی اصل شناخت سامنے آگئی۔ پھر لوگوں نے اسے بہت ڈانٹا۔ اس کی پٹائی بھی کی گئی۔ اسے پولیس کے حوالے کرنے کی تیاریاں کی جارہی تھیں لیکن وہ اپنی اسکارپیو سے بھاگ گیا۔ یہ واقعہ جھارکھنڈ کے بوکارو شہر کے سیکٹر-9 کے ہرلا تھانہ علاقے کے کمہارٹولی کا ہے۔ ملزم اسلم خان دھنباد کے واسع پور کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔ اس کی عمر تقریباً 50 سال ہے۔
لڑکی کے والد راجو کسیرا نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ ٹھیلے پر دکان چلا کر کسی نہ کسی طرح سات افراد کے خاندان کو چلاتا ہے۔ اس نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے ایک لاکھ روپے جمع کرائے تھے۔ چھ ماہ قبل اس کی بیوی سائبر ٹھگ کا شکار ہوئی اور اس کے اکاؤنٹ سے ایک لاکھ روپے نکال لیے گئے۔ اس دھچکے پر قابو پانے کے لیے اس کی بیوی اور بیٹی قرض لینے بینک گئیں۔ وہاں اس کا تعارف ایک شخص سے ہوا۔ اس نے اپنا نام سنجے کسیرا بتایا اور قرض حاصل کرنے میں مدد کرنے کے نام پر اس کے گھر آنے لگا۔
کچھ دنوں کے بعد وہ پولیس کی وردی میں ان کے گھر آنے لگا۔ اس نے بتایا کہ وہ ایک پولیس افسر ہے اور لاتیہار ضلع میں تعینات ہے۔ پھر اس نے اپنی بیٹی سے بہتر مستقبل کا وعدہ کرکے اسے دھوکہ دیا اور مختلف دباؤ اور دھمکیاں دے کر اس سے شادی کرنے پر آمادہ کیا۔ راجو کسیرا کے مطابق کمزور مالی حالت اور دباؤ کی وجہ سے اس نے اپنی بیٹی کی شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
شیڈول کے مطابق شادی گزشتہ بدھ کی رات ہونی تھی۔ وہ کچھ لوگوں کے ساتھ آیا تھا۔ ورمالا کی تقریب بھی ہوئی۔ اسی دوران شادی کا پنڈال بنانے والے مزدور نہال نے اسے اور گھر والوں کو بتایا کہ وہ دولہے کو جانتا ہے۔ وہ سنجے کسیرا نہیں، اسلم خان ہیں۔
اس نے یہ بھی بتایا کہ ایک سال قبل وہ ایک کیس میں جیل میں تھا، جب اسلم بھی وہیں بند تھا۔لوگوں کا ردعمل آتے ہی شادی کی تقریب میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی ہندو تنظیم بجرنگ دل کے لوگ بھی موقع پر پہنچ گئے۔ مقامی لوگوں نے اس پر سخت لعنت بھیجی۔ کچھ لوگوں نے اس کی پٹائی بھی کی لیکن پولیس کے حوالے کرنے سے پہلے ہی وہ اسکارپیو پر فرار ہو گیا۔ اس کے ساتھ آنے والے لوگ بھی کھسک گئے۔
تاہم پولیس نے موقع سے اسلم خان کی ایک آلٹو کار، پولیس کی وردی اور اس کے بیگ سے ایک ہتھیار بھی قبضے میں لے لیا۔ لواحقین کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ بجرنگ دل کے ضلعی سربراہ بجرنگ پانڈے نے اسے لو جہاد کا معاملہ قرار دیتے ہوئے ملزمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ اسلم کا مجرمانہ ریکارڈ ہے۔ گزشتہ سال مئی 2021 میں تھانہ چاس کی پولیس نے ایک گرفتار شخص کو دھوکہ دے کر رقم بٹورنے کے الزام میں جیل بھیج دیا تھا۔ وہ کئی دیگر معاملات میں چترا، رانچی اور جامتارا جیلوں میں بھی بند تھا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سے قبل بھی اس نے ایک قبائلی خاتون سے جھانسہ دے کر شادی کی تھی۔
ریلائنس کے ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فارآرل (ای ایس اے) پروگرام کے تحت ہے ہیملیزونڈرلینڈ کے…
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…
مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…
ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…