بھارت ایکسپریس۔
Mayawati Supports UCC, But Not BJP’s ‘Forceful Implementation: یکساں سول کوڈ کے حوالے سے ملک میں سیاسی نشیب و فراز کا دور جاری ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ مرکزی حکومت مانسون سیشن کے دوران پارلیمنٹ میں یکساں سول کوڈ متعارف کرائے گی۔ اس پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ردعمل سامنے آرہا ہے۔ اب اس معاملہ پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی لکھنؤ میں ایک بیان جاری کیا ہے اوراپنی پارٹی کا موقف واضح کیا ہے۔
بی ایس پی سربراہ اور اترپردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے کہا کہ ہماری پارٹی یو سی سی کی مخالفت نہیں کرتی ہے۔ لیکن اسے زبردستی مسلط کرنے کی شق بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین میں درج نہیں ہے۔ اس کے لیے بیداری اور اتفاق رائے کو برتر سمجھا گیا ہے۔ لیکن اس پرعمل درآمد کرنے کے بجائے اس وقت جو سیاست کی جا رہی ہے یہ ملک کے مفاد میں درست نہیں ہے۔
بی جے پی کو مشورہ
مایاوتی نے مزید کہا کہ اس لیے قانون ساز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈ کر کے ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے بی جے پی کو ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لئے کوئی قدم اٹھانا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی یو سی سی کے خلاف نہیں ہے لیکن بی جے پی یو سی سی کے بہانے سیاسی مفادات کے حصول کے لئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو یو سی سی کے معاملہ سیاسی تنگ نظری اور سیاسی مفادات کے حصول سے گریز کرنا چاہیے ۔اس میں کوئی مذہبی تعصب نہیں ہونا چاہیے۔ اگر بی جے پی حکومت ایسا کچھ کرتی ہے،تو ہماری پارٹی اس معاملے میں مثبت موقف اختیار کرے گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ہماری جماعت اس کی مخالفت کرے گی۔ ما یاوتی نے مزید کہا کہ ملک کے عوامی مفاد میں یہ درست ہو گا کہ اس وقت حکومت وسائل اور توانائی کو ملک کے باشندوں کے دکھ درد بانٹنے کے لیے لگائے۔ مہنگائی، غربت، بے روزگاری، تعلیم اور صحت جیسی ضروریات پر حکومت کو توجہ دینی چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔
چھٹی گارنٹی کے تحت تمام بلاکس میں ڈگری کالجز اور تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں…
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے منگل کو بی جے پی…
یہ حادثہ احمد آباد-ممبئی بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے دوران پیش آیا۔ زیر تعمیر پل گر…
ہندوستان اور نائیجیریا نے انسداد دہشت گردی کے تعاون کو بڑھانے کے لیے کلیدی شعبوں…
پولیس نے کہا کہ ہماری سائبر ٹیم نے کچھ سوشل میڈیا ہینڈلز کی نشاندہی کی…
امریکہ میں کروڑوں ووٹرز پری پول ووٹنگ کے تحت پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔…