علاقائی

Maharashtra Politics: ادھو کے بعد اب شرد پوار کی پارٹی سرخیوں میں، 31 جنوری کو آئے گا این سی پی ممبران اسمبلی کی نااہلی کا فیصلہ

Maharashtra Politics: باغی شیو سینا ایم ایل ایز کی نااہلی پر فیصلہ آ چکا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے کہا ہے کہ شیو سینا (شندے کا دھڑا) ہی اصل شیو سینا ہے۔ اسپیکر نے 105 منٹ تک اپنے آرڈر کے اہم نکات پڑھ کر سنائے ۔ اس کے بعد، انہوں نے وزیر اعلی ایکناتھ شندے سمیت شیوسینا کے 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کے لیے ادھو ٹھاکرے دھڑے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ اس طرح مہاراشٹر کی سیاست کا ایک باب بند ہو گیا۔

حالانکہ مہاراشٹر کی سیاست کا ایک باب بند ہو چکا ہے، اب ایک اور باب بھی کھلنے والا ہے۔ شیو سینا کے بعد اب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی یعنی این سی پی ایم ایل ایز کی باری ہے۔ شرد پوار کی پارٹی این سی پی نے اسپیکر راہل نارویکر کو اجیت پوار گروپ سے تعلق رکھنے والے این سی پی ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواستیں دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق این سی پی ممبران اسمبلی کی نااہلی کیس کا فیصلہ 31 جنوری تک آ سکتا ہے۔ اسپیکر اس معاملے پر بھی فیصلہ دینے کو تیار ہیں۔

ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کی کارروائی شروع

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسمبلی سیکرٹریٹ کے ریکارڈ پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ کیس کی کارروائی 6 جنوری کو ہی شروع ہوئی تھی۔ توقع ہے کہ 18 جنوری سے پہلے این سی پی کے دونوں دھڑے گواہوں اور حلف ناموں کی فہرست کا تبادلہ کرنے والے ہیں۔ گواہوں پر جرح 20 جنوری کو ہوگی جب کہ مدعا علیہان سے جرح کی تاریخ 23 جنوری مقرر کی گئی ہے۔

این سی پی ممبران اسمبلی کی نااہلی سے متعلق حتمی سماعت 25 جنوری سے شروع ہوگی اور 27 جنوری کو ختم ہوگی۔ اس کے بعد اسپیکر اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے اسپیکر کو 31 جنوری 2024 تک اپنا فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔ ایسے میں پوری امید ہے کہ 31 جنوری وہ تاریخ آنے والی ہے جب مہاراشٹر کی سیاست کا دوسرا باب بھی بند ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں- Bengaluru CEO Child Murder: گوا بارڈر پر ایک حادثہ پولیس کے لیے ثابت ہوا فائدہ مند؟ قتل کی ملزم سوچنا سیٹھ تک پہنچنا ہوا آسان

الیکشن کمیشن تک بھی پہنچا معاملہ

اجیت پوار دھڑے کے این سی پی سربراہ سنیت تٹکرے نے کہا کہ این سی پی کا معاملہ شیوسینا سے مختلف ہے۔ شیو سینا کے معاملے میں کوڑوں کی درستی شامل تھی اور سوال یہ تھا کہ کیا حریف دھڑوں کی طرف سے جاری کیے گئے وہپ قانونی طور پر درست تھے۔ وہیں، جب ہم نے این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کی تو ہمارے خلاف تادیبی کارروائی شروع کی گئی۔ این سی پی گزشتہ سال 2 جولائی کو ٹوٹ گئی تھی، جب اجیت گروپ کے ایم ایل اے نے بغاوت کر کے این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔

اجیت پوار کے دھڑے نے الیکشن کمیشن میں ایک عرضی بھی دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اجیت پوار کو این سی پی کا سربراہ مانا جائے۔ ساتھ ہی پارٹی کا نشان یعنی گھڑی بھی ان کے گروپ کے حوالے کر دی جائے۔ الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کی درخواستیں سن کر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

3 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago