علاقائی

Municipal Corporation of Delhi:سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: دہلی ایل جی آفس کو نوٹس، ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے الیکشن نہ کرانے کی ہدایت

دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر شیلی اوبرائے کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ایل جی آفس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔ عدالت نے ایل جی آفس سے کہا ہے کہ اگر آپ انتخابات کرانے کے لیے ایم سی ڈی ایکٹ کے تحت ایگزیکٹیو پاور کا استعمال شروع کریں گے تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی۔

سپریم کورٹ نے دہلی کے ایل جی آفس سے کہا ہے کہ وہ ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے انتخابات نہ کرائے۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ ایم سی ڈی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے لیے الیکشن کراتے ہیں تو ہم اسے سنجیدگی سے لیں گے۔ شیلی نے ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھٹے ممبر کے انتخاب کو چیلنج کیا ہے۔

دہلی کی وزیر اعلیٰ اور دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر شیلی اوبرائے نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھٹے ممبر کے انتخاب کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ شیلی کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹی کا آخری الیکشن قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایا گیا تھا۔ اس کے پیش نظر عام آدمی پارٹی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سندر سنگھ تنور نے الیکشن جیت لیا ہے۔ بائیکاٹ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا کہ یہ عمل دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے خلاف ہے۔

شیلی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ قائمہ کمیٹی کا انتخاب لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایت پر کیا گیا تھا۔ دہلی میونسپل کارپوریشن پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس ریگولیشن 1958 کے ریگولیشن 51 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سٹینڈنگ کمیٹی کے لیے انتخاب میئر کی صدارت میں کارپوریشن کی میٹنگ میں ہونا چاہیے۔

شیلی اوبرائے نے اپنی درخواست میں دو مطالبات کیے ہیں۔ سب سے پہلے، ایم سی ڈی میں مقررہ وقت میں حکومت تشکیل دی جائے۔ دوسرا- نامزد کونسلروں یعنی بزرگوں کو ووٹ دینے کا حق نہیں ہے، لیکن بی جے پی ان سے بے ایمانی سے ووٹ ڈالنا چاہتی ہے۔

ایم سی ڈی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخابات میں صرف 115 کونسلرز نے حصہ لیا، جب کہ اس وقت ایوان میں 249 کونسلرز ہیں۔ عام آدمی پارٹی  کونسلروں نے اس الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا، جبکہ کانگریس نے پہلے ہی انتخابات سے دور رہنے کا اعلان کیا تھا۔ اب سٹینڈنگ کمیٹی میں بی جے پی کو اکثریت مل گئی ہے۔ کمیٹی کے 18 ارکان میں سے 10 بی جے پی اور 8 اے اے پی کے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Supreme Court: کیا حکومت آپ کی نجی جائیداد عوامی فلاح کے لیے لے سکتی ہے؟ جانئے سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

30 seconds ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

2 hours ago

Delhi Road Accident: دہلی میں بے قابو ڈی ٹی سی بس نے پولیس کانسٹیبل اور ایک شخص کو کچلا، دونوں افراد جاں بحق

تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…

3 hours ago