حال ہی میں، فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے اے 1 اور اے 2 لیبل والی ڈیری مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔ تاہم، پیر (26 اگست) کو انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔
ایف ایس ایس اے آئی، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے تحت، تمام ای کامرس فوڈ بزنس آپریٹرز (FBOs) کو دودھ اور دودھ کی مصنوعات جیسے گھی اور مکھن کی مارکیٹنگ اور فروخت کے بارے میں وضاحتیں جاری کی ہیں جن کی درجہ بندی ‘اے1’ اور ‘اے2’ کے طور پر کی گئی ہے۔ ‘
یہ وضاحت ان مصنوعات کی فروخت یا مارکیٹنگ کے لیے ایف ایس ایس اے آئی لائسنس نمبر یا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ نمبر حاصل کرنے کی ضرورت پر مرکوز ہے۔
نوٹیفکیشن میں کیا تھا۔
FSSAI نے 21 اگست کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا تھا، ‘A1 اور A2 دودھ کے درمیان فرق کا تعلق دودھ میں پائے جانے والے پروٹین (بیٹا کیسین) کے فرق سے ہے۔ دودھ کی مصنوعات جیسے گھی اور مکھن پر A1 اور A2 کا استعمال گمراہ کن ہے اور فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز (FSS) ایکٹ، 2006 کی تعمیل نہیں کرتا ہے۔
بھارت ایکسپریس نیوز چینل نے اس معاملے کو نمایاں طور پر اٹھایا تھا۔ اس خبر کا اثر یہ ہوا کہ ایف ایس ایس اے آئینے آج 26 اگست کو یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ اس حوالے سے باڈی کی جانب سے ایک اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نئے نوٹیفکیشن میں کیا ہے۔
اس نوٹیفکیشن کا موضوع: A1 اور A2 کے ناموں سے دودھ اور دودھ کی مصنوعات جیسے گھی، دودھ وغیرہ کی فروخت/مارکیٹنگ سے متعلق وضاحت۔ اس میں کہا گیا ہے، ‘یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ مذکورہ موضوع کے سلسلے میں 21.08.2024 کو جاری کردہ ایڈوائزری کو اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مزید مشاورت اور مشغولیت کے بعد واپس لے لیا گیا ہے۔ یہ مجاز اتھارٹی کی منظوری سے جاری کیا جا رہا ہے۔’ 26 اگست کو جاری کردہ یہ نوٹیفکیشن ایف ایس ایس اے آئی کے ریگولیٹری کمپلائنس کے ڈائریکٹر راکیش کمار نے جاری کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…