کرناٹک کے رائچور ضلع میں ایک ہندو خاتون کے مسلم نوجوان کے ساتھ فرار ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ لڑکی کے والدین کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کو لو جہاد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق رائچور شہر کے نیتاج نگر محلہ کی رہنے والی بھارتی کی منگنی ہوویناہڈگلی کے ایک ہندو نوجوان سے ہوئی تھی۔
لیکن بھارتی ریحان کے ساتھ بھاگ گئی، جو اس کے ساتھ پھولوں کی دکان پر کام کرتا ہے۔
ریحان اور بھارتی نے 6 نومبر کو حیدرآباد شہر کے رجسٹرار آفس میں اسلام قبول کیا۔
لواحقین نے مقامی پولیس میں گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
بعد میں انہوں نے شکایت درج کروائی کہ ریحان نے ان کی بیٹی کو شادی کا لالچ دے کر زبردستی اسلام قبول کیا۔
لیکن پولیس کی پوچھ گچھ میں لڑکی نے ریحان پر لگائے گئے تمام الزامات سے انکار کر دیا۔
اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ ریحان سے محبت کرتی تھی اور اس سے اپنی مرضی سے شادی کی تھی۔
پولیس نے اس کے بیان کے بعد مقدمہ درج کر کے اسے رہا کر دیا ہے۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…