بھارت ایکسپریس۔
لوک سبھا انتخابات-2024 سے پہلے مرکز کی بی جے پی حکومت سرکاری ملازمین کو بڑا تحفہ دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس بار یکم فروری کو پیش ہونے والے بجٹ میں حکومت سرکاری ملازمین کی چھٹیاں بڑھا کر 300 کر سکتی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت فروری میں آنے والے بجٹ میں یہ فیصلہ لے سکتی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس بار یکم فروری کو آنے والا بجٹ عبوری بجٹ ہوگا، کیونکہ اس کے بعد لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ لہٰذا اس مدت کے لیے صرف اتنی رقم جاری کی جائے گی جو ملک چلانے کے لیے ضروری ہے۔ دوسری طرف، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس بجٹ کے بارے میں پہلے ہی واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ کسی بھی قسم کے بڑے اعلان کے بارے میں کوئی بات نہیں کی جائے گی۔
حکومت لیبر کورٹ کے قوانین میں تبدیلیاں کر رہی ہے۔
اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ حکومت سرکاری ملازمین کی چھٹیاں 240 سے بڑھا کر 300 کرنے کا اعلان کر سکتی ہے۔ تو جو چھٹی دی جائے گی وہ ارن لیو ہوگی ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ چھٹی پر ہیں تب بھی آپ کو اس دن کی تنخواہ ملے گی۔ جانکاری کے لیے آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لیبر کورٹ میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کام کے اوقات، سالانہ چھٹی، ریٹائرمنٹ، پراویڈنٹ فنڈ اور پنشن سمیت کئی چیزوں کو بہتر کر رہی ہے۔ اسی لیے کہا جا رہا ہے کہ حکومت نئے اصول بھی بنا رہی ہے۔ یہ عمل ابھی تک جاری ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس بار بجٹ میں دفاعی شعبے کے حوالے سے بڑا اعلان ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ اس بار حتمی بجٹ میں کسی اور بڑے اعلان کی توقع کم یا کم ہے۔
یہ مزدور یونین کا مطالبہ ہے۔
بتایاجارہا ہے کہ مزدور یونین سے وابستہ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کی (ارن لیو)کمائی ہوئی چھٹی کی حد بڑھا کر 300 دن کی جائے۔ اس کے بعد مرکزی حکومت نے بھی ان کے مطالبات پر غور و خوض کی ہے اور وہ جلد از جلد لیبر اصلاحات سے متعلق ان نئے قوانین کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس وجہ سے اس بات کا امکان ہے کہ حکومت بجٹ میں اس قانون سے متعلق کوئی اعلان کرے۔ اس سے مزدوروں کو بہت فائدہ ہوگا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے ستمبر 2020 کے مہینے میں حکومت ہند نے پارلیمنٹ میں لیبر اصلاحات سے متعلق ایک نیا قانون پاس کیا تھا۔
جانیں کہ کیا تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔
لیبر یونین سے وابستہ ملازم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر لیبر کوڈ پر عمل درآمد ہو گیا تو اس میں بہت سی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ اس کی بنیادی تنخواہ پوری تنخواہ کا 50 فیصد یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے۔ ملازمین رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر قانون میں تبدیلی کی گئی تو کئی ملازمین کی تنخواہوں کے ڈھانچے میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ ویسے بھی حکومت ہند کے نئے قوانین کے مطابق لوگوں کی اندرون خانہ تنخواہ کم ہو جائے گی لیکن ان کے پی ایف میں نمایاں اضافہ ہو گا جس کی وجہ سے انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد زیادہ پیسے ملیں گے۔ اس کے ساتھ ہی لیبر کوڈ میں کی جارہی تبدیلیوں کو آئندہ لوک سبھا انتخابات سے بھی جوڑا جارہا ہے۔ توقع ہے کہ آنے والے وقت میں حکومت لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے کچھ فیصلے ضرور کرے گی جس سے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…