علاقائی

Operation Dost: ترکیہ میں ‘آپریشن دوست’ ختم، بھارتی فوج دل جیت کر واپس لوٹی، کیا بدلےگی اپسی تعلقات کی تصویر ؟

Operation Dost: ترکیہ میں ہندوستان کا ریسکیو مشن ‘آپریشن دوست’ ختم ہو گیا ہے۔ ترکی میں 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ہندوستان نے وہاں بڑے پیمانے پر مددبھیجی تھی۔ این ڈی آر ایف اور ہندوستانی فوج نے اس میں اہم رول ادا  کرتے ہوئے راحت اور بچاؤ کا کام شروع کیا۔ این ڈی آر ایف اور ہندوستانی فوج کی ٹیم  اپنا مشن مکمل کر کے ترکی سے واپس  ہندوستان آ گئی ہیں۔

ترکیہ کے لوگوں کو ہندوستانی فوج کے جانے کی اطلاع ملی تو مقامی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ سبھی  اسکندران کے 60 پیرافیلڈ اسپتال کے باہر جمع ہوگئے اور میڈیکل ٹیم کے باہر آنے کا انتظار کرنے لگے۔ جیسے ہی ڈاکٹر اور طبی عملہ باہر آیا تو لوگوں نے ان کے لیے  جم  کر تالیاں بجائیں۔

 مقامی لوگ ہندوستانی  ٹیم سے ملتے وقت اتنے جذباتی ہوگئےکہ گلے ملنے سے خود کو نہ روک سکے۔ ان کی آنکھیں آنسوؤں سے چلک گئیں۔ اس جذباتی لمحے میں ترکی کے لوگوں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی ٹیم میں شامل لوگوں کی آنکھوں میں بھی آنسوں چھلکنے لگیں۔

ہندوستانی فوج نے ترکیہ کے اسکندرون میں تیس بستروں پر مشتمل اسپتال تیار کیا تھا۔ جہاں 99 رکنی میڈیکل ٹیم نے بارہ روز تک تقریباً چار ہزار افراد کی دیکھ بھال کی۔ یہ فوجی اسپتال صوبہ ہاتائے میں ایک اسکول کی عمارت میں بنایا گیا تھا۔ جہاں عمارت کے باہر دونوں ممالک کے جھنڈوں سے آپریشن دوست لکھا گیا تھا۔

ترکی میں امدادی مشن مکمل کرنے کے بعد جیسے ہی فضائیہ کے C-17 گلوب ماسٹر طیارہ اپنی سرزمین پر اترا تو ٹیم میں شامل ہر شخص کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ آرمی میڈیکل کور کے ان ارکان میں وہ خواتین افسران بھی واپس آگئی ہیں۔ جسے ترک مشن کے دوران ایک مقامی خاتون نے جذباتی انداز میں بوسہ دیا۔ یہ تصویر بھارتی فوج نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے بھی ٹویٹ کی تھی۔

میڈیکل ٹیم کے ساتھ، ہندوستانی فوج اپنے ساتھ ساز و سامان بھی لے کر آئی تھی، جسے بہت کم وقت میں زلزلہ سے تباہ شدہ ترکی بھیج دیا گیا۔ یہ مشن بھی اتنا آسان نہیں تھا۔ لیکن یہ سب اسی پیشہ ورانہ مہارت کی وجہ سے ممکن ہوا۔ جس کی وجہ سے ہندوستانی فوج پوری دنیا میں جانی جاتی ہے۔

6 فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ہندوستان کو ان منتخب ممالک میں شامل کیا گیا تھا۔ جو نہ صرف پہلے وہاں پہنچے بلکہ بڑے پیمانے پر راحت اور بچاؤ کا کام بھی شروع کیا۔ اب ہندوستان کے لوگ بھی ترکیہ سے اسی طرح کی دوستی کی توقع کر رہے ہیں۔

Bharat Express

Recent Posts