علاقائی

Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ نے لینڈ فل سائٹس کے قریب رہنے والے ڈیری مالکان اور ان کے مویشیوں کی زندگیوں پر کیا تشویش کا اظہار

ڈیری مالکان اور لینڈ فل سائٹس کے قریب رہنے والے ان کے مویشیوں کی زندگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ حکام کو انہیں منتقل کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ لوگ سینیٹری لینڈ فل کے پاس رہ رہے ہیں۔ تمہاری جان بھی تمہارے جانوروں کی طرح خطرے میں ہے۔ آپ لوگوں کو اس کا احساس ہونا چاہیے۔

قائم مقام چیف جسٹس منموہن سنگھ اور جسٹس منمیت پی ایس اروڑا کی بنچ نے غیر صحت مند ڈیریوں کے معاملے پر درخواستوں کے ایک بیچ کو نمٹاتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ عدالت کی فکر اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لینڈ فل سائٹس کے قریب کوئی بھی ڈیری نہ چلائی جائے، تاکہ آنے والی نسلیں صحت مند ڈیریوں کو محفوظ بنائے۔ ناقص کوالٹی کا دودھ کسی قسم کی کمزوری اور بیماری کا شکار نہ ہو۔ ہمیں ڈیری مالکان کے ساتھ ہمدردی ہے۔

بنچ نے کہا کہ آپ لوگ سینیٹری لینڈ فل کے پاس رہ رہے ہیں۔ تمہاری جان بھی تمہارے جانوروں کی طرح خطرے میں ہے۔ آپ لوگوں کو اس کا احساس ہونا چاہیے اور اگر حکومت کچرے کے پہاڑ کو نہیں ہٹا سکتی تو آپ کو کہیں اور جگہ دے دے۔

قبل ازیں عدالت نے دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) اور دہلی حکومت سمیت حکام کی نااہلی کے پیش نظر بھلسوا ڈیری کالونی کو منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی تاکہ دودھ دار مویشیوں کو بھلسوا اور غازی پور ڈیریوں کے قریب سینٹری لینڈ فل سے کچرا اٹھانے سے روکا جاسکے۔ اور یہ بھی کہا کہ گائے کو زہریلے کچرے پر چرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

یہ کیس دہلی میں نو نامزد ڈیری کالونیوں کی حیثیت سے متعلق ہے – ککرولا ڈیری، گوئلا ڈیری، نانگلی شکراوتی ڈیری، جھروڈا ڈیری، بھلسوا ڈیری، غازی پور ڈیری، شہباز دولت پور ڈیری، مدن پور کھدر ڈیری اور مسعود پور ڈیری۔

سماعت کے دوران، بھلسوا، غازی پور اور مدن پور کھدر کے کچھ ڈیری مالکان نے کہا کہ وہ یا تو اپنے ادارے بند کر دیں گے یا آٹھ ہفتوں کے اندر کسی اور جگہ منتقل ہو جائیں گے۔ عدالت نے کچھ ڈیری کالونیوں کو الاٹ کی گئی زمین پر غیر مجاز کمرشل عمارتوں کی تعمیر اور صفائی کے ناقص انتظامات سے استثنیٰ لیا اور ریمارکس دیئے کہ اگر مالکان ڈیریوں کو بند کر دیں یا دوسری جگہ منتقل کر دیں تو مسئلہ ختم ہو جائے گا۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ دہلی میں صحت مند دودھ دستیاب ہو۔

بنچ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ اگلی نسل بیمار، معذور اور بیماریوں میں مبتلا ہو۔ ہم میں سے بہت سے لوگ سبزی خور بن رہے ہیں۔ اس نے یہ بھی واضح کیا کہ ڈیری مالکان کسی بھی مبینہ تجاوزات کو ہٹانے یا گرانے کے لیے شروع کی گئی کارروائی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے آزاد ہیں۔

عدالت نے دہلی پولیس سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ درخواست گزار کو کوئی نقصان نہ پہنچے، کیونکہ اس کے وکیل نے کہا تھا کہ مدن پور کھدر کے کچھ لوگوں نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ عدالت نے علاقے کے ڈیری مالکان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل سے کہا کہ وہ احتیاط کریں۔ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔

بھارت ایکسپریس۔

Bharat Express

Recent Posts

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

24 minutes ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

46 minutes ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

3 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

4 hours ago