اب مہاراشٹر میں بھی اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہے ۔ مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم پرغوروخوض جاری ہے ۔ تاہم کوئی بھی سمجھوتہ کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اچھی کارکردگی کے بعد شیوسینا (یو بی ٹی) اسمبلی انتخابات میں تقریباً 115-125 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ کانگریس پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ وہ 150 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ ریاست میں کل 288 اسمبلی سیٹیں ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شیوسینا (یو بی ٹی) مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد کے ساتھ رواں برس کے آخر کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات لڑنے کے لئے تیار ہے۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ وہ تقریباً 115 سے 125 سیٹوں پر اسمبلی انتخابات لڑنے کا منصوبہ بنار ہے ہیں۔
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے منگل کو پارٹی کے سینئر لیڈروں بشمول سنجے راوت، انیل دیسائی، سبھاش دیسائی، سنیل پربھو اور راجن وچارے کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ اسمبلی انتخابات لڑنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران ادھو ٹھاکرے نے تمام 125 اسمبلی سیٹوں کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ وہ ان تمام سیٹوں پر حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ‘تھنک ٹینک’ کے ساتھ ایک وار روم تیار کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔
دراصل، شیو سینا (یو بی ٹی) ان 125 سیٹوں کا مطالبہ پچھلے ووٹ مارجن کی بنیاد پر کرے گی۔ اس کے علاوہ پارٹی ان سیٹوں کو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں حاصل ووٹوں کی بنیاد پر اے، بی اور سی لیول میں تقسیم کرے گی۔
شیوسینا نے 2019 میں 124 سیٹیں جیتی تھیں۔
شیوسینا 2019 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کا حصہ تھی اور اس نے 124 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ جب کہ بی جے پی اور دیگر اتحادیوں کے لیے 163 سیٹیں چھوڑی گئی تھیں۔ بعد میں این ڈی اے کے ساتھ اتحاد ٹوٹ گیا اور شیوسینا مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ بن گئی اور ریاست میں حکومت بنائی۔ 2022 میں شیو سینا میں پھوٹ پڑ گئی اور ایکناتھ شندے کیمپ 30 سے زیادہ ایم ایل اے کے ساتھ این ڈی اے کا حصہ بن گیا۔ شندے کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔
شیوسینا گزشتہ الیکشن کے فارمولے پر
تاہم 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ادھو ٹھاکرے نے 22 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ شیوسینا نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اتنی ہی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، جب وہ این ڈی اے کے ساتھ تھی۔ یہی وجہ ہے کہ پارٹی گزشتہ اسمبلی انتخابات کے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور 125 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا ہدف دے رہی ہے۔
کانگریس نے بھی 150 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے نے پہلے ہی کہا ہے کہ پارٹی حالیہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی کارکردگی کے بعد آنے والے اسمبلی انتخابات میں 150 سے کم سیٹوں پر اکتفا نہیں کرے گی۔ پٹولے نے کہا کہ ہم اسمبلی انتخابات میں بھی 150 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے ایک سیٹ جیتی تھی۔ اس بار اس نے 13 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس کے علاوہ باغی کانگریس امیدوار وشال پاٹل نے سانگلی سیٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔
بھارت ایکسپریس-
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…