سیف علی خان پر حملے کا معاملہ مسلسل سرخیوں میں ہے۔ اس معاملے میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ جس کے بعد یہ معاملہ حل ہونے کی بجائے مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے کو لے کر سیاسی بیان بازی بھی تیز ہوگئی ہے۔ شیو سینا لیڈر سنجے نروپم نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور مہاراشٹر کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کانگریس پر بنگلہ دیشیوں کی حمایت کرنے کا الزام لگایا ہے ،ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کانگریس کی پولیسی کا خمیازہ عام لوگ بھگت رہے ہیں ۔سنجے نروپم نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔ جس میں انہوں نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘مہاراشٹر کانگریس سیف علی خان پر حملہ کرنے والے بنگلہ دیشی کی حمایت میں کھڑی ہے۔ پارٹی صدر نے پریس کانفرنس بلا کر اس معاملے کی جاری تحقیقات پر سوال اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ طور پر بنگلہ دیشی دراندازوں کوممبئی پولیس بلا وجہ پھنسا رہی ہے۔
’کانگریس دراندازوں کی حمایت میں‘
انہوں نے مزید لکھا، ’’یہ پہلا موقع نہیں ہے ،جب کانگریس بنگلہ دیشی دراندازوں کی حمایت میں سامنے آئی ہو۔ یہ ان کی اعلان کردہ پالیسی ہے۔ درحقیقت یہ پالیسی ہندوستان میں بنگلہ دیشی دراندازی کے مسئلے کی جڑ ہے۔ ترنمول کانگریس سے لے کر بائیں بازو اور کانگریس تک، ان سب نے سیکولرازم کے نام پر کبھی بھی بنگلہ دیشی دراندازوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی۔
سنجے نروپم کا ٹی ایم سی پر حملہ
ٹی ایم سی پر حملہ کرتے ہوئے نروپم نے مزید کہا، ‘ترنمول کانگریس کے لوگ اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے لیے مغربی بنگال میں دراندازی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اس کا خمیازہ دہلی اور ممبئی کے لوگ بھگت رہے ہیں۔ ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ بغیر کسی رعایت کے ان کے خلاف سخت کارروائی کریں اور انہیں بنگلہ دیش بھگا دیں۔ کیونکہ یہ بنگلہ دیشی مزدوری کے لیے آتے ہیں اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں۔
سیف علی خان کی جلد صحت یابی پر اٹھائے تھے سوالات
اس سے قبل شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے اداکار سیف علی خان کی ‘جلد’ صحت یابی پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ 16 جنوری کو سیف علی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ انتہائی تشویشناک تھا۔ ہم ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ سیف علی کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے اور وہ باہر سے ایسے دیکھ رہے تھے جیسے وہ شوٹنگ کے لیے فٹ ہوں۔ یہ دیکھنا حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں نے انہیں بتایا تھا کہ چاقو سیف کی کمر میں 2.5 انچ تک گھس گیا ہے ،جس کے لیے 6 گھنٹے کا آپریشن کرنا پڑا۔ طبی لحاظ سے اتنی جلدی صحت یاب کیسے ممکن ہے؟
بھارت ایکسپریس
ناتھورام گوڈسے نے 30 جنوری 1948 کو مہاتما گاندھی کا قتل کر دیا تھا۔ گوڈسے…
امریکن ایئرلائنز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے سے آگاہ…
نئی دہلی:29 جنوری کو، ایک ہلکا مغربی ڈسٹربنس شمالی ہندوستان کے پہاڑوں سے ٹکرا یا،…
اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کے سوال پر سعید نوری…
مرکز ی حکومت اور اتر پردیش حکومت کو ذمہ داری لینا چاہیے اور اپنے انتظامات…
برلن میں ٹاؤن ہال کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اولاف شولز نے کہا…