Chhattisgarh: چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع میں مذہبی تبدیلی کو لے کر قبائلیوں کے دو گروپوں میں گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدگی چل رہی تھی، آج یہاں ایک ہجوم نے چرچ پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ سیکورٹی کے لیے آئے پولیس سپرٹنڈنٹ پر بھی ہجوم نے حملہ کیا، جس میں وہ زخمی ہوگئے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق نارائن پور ضلع کے کچھ علاقوں میں سرو آدیواسی سماج اور مذہب تبدیل کرنے والے گاؤں والوں کے درمیان تنازعہ کی صورتحال ہے۔ ایک طرف، تبدیل شدہ لوگ دوسروں پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ انہیں ہراساں کر رہے ہیں۔ دوسری جانب تبدیلی مذہب کی مخالفت کرنے والوں نے پیر کو ریلی نکالی۔ ان کا الزام ہے کہ تبدیلی زبردستی اور رغبت سے کی جا رہی ہے۔
ریلی میں شامل بھیڑ بے قابو ہو گئی اور بنگل پاڑہ کے چرچ میں توڑ پھوڑ کی۔ یہاں پولیس کی بھاری نفری موجود تھی اور سپرٹنڈنٹ آف پولیس سدانند کمار پر بھی حملہ کیا ۔ اس حملے میں سپرٹنڈنٹ آف پولیس زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس سپرٹنڈنٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ریلی کرنے والوں کو کہا گیا تھاکہ وہ پرامن احتجاج کریں، لیکن اسی وقت ان میں سے کچھ بغیر لیڈر کے چرچ پہنچ گئے اور توڑ پھوڑ کی۔ میں بھی پولیس فورس کے ساتھ وہاں پہنچا اور ان لوگوں کو سمجھایا جس پر وہ راضی ہو گئے، اسی دوران پیچھے سے کسی نے مجھ پر حملہ کر دیا۔
پولیس سپرٹنڈنٹ کے سر پر چوٹ لگی ہے، فی الحال صورتحال قابو میں ہے اور دونوں فریقین کو الگ کر دیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…