مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ تلنگانہ کے دورے پر ہیں۔ ہفتہ کو انہوں نے پہلے ایک ریلی سے خطاب کیا اور پھر پریس کانفرنس کی۔ امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ اس بار بی جے پی تلنگانہ میں 10 سے زیادہ سیٹیں جیتے گی۔ اروند کیجریوال کے تبصرے پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی یہ مدت پوری کریں گے اور ملک کی قیادت کرتے رہیں گے۔
‘مودی جی ملک کی قیادت کرتے رہیں گے’
اروند کیجریوال کے تبصرے سے متعلق سوال پر امت شاہ نے کہا کہ ’میں اروند کیجریوال اینڈ کمپنی اور پورے انڈیا اتحاد ’کو بتانا چاہتا ہوں کہ مودی جی کے 75 سال کے ہونے پر خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئین میں کہیں نہیں لکھا ہے۔ یہ مدت صرف مودی جی ہی پوری کریں گے اور صرف مودی جی ہی ملک کی قیادت کرتے رہیں گے۔ اس میں بی جے پی میں کوئی الجھن نہیں ہے۔
اروند کیجریوال نے کیا کہا؟
ہفتہ کو عام آدمی پارٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا تھا کہ مودی جی اگلے سال 17 ستمبر کو 75 سال کے ہو رہے ہیں۔ 2014 میں مودی جی نے ایک اصول بنایا تھا کہ بی جے پی میں جو بھی 75 سال کا ہو گا وہ ریٹائر ہو جائے گا، پہلے ایل کے اڈوانی ریٹائر ہوئے، پھر مرلی منوہر جوشی، سمترا مہاجن، یشونت سنہا ریٹائر ہوئے۔
انہوں نے کہا، ‘اب مودی جی اگلے سال 17 ستمبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں۔ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کا وزیر اعظم کا امیدوار کون ہے؟ انہوں نے کہا، ‘اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو پہلے وہ اگلے دو مہینوں میں یوگی جی کو ختم کر دیں گے، اس کے بعد وہ مودی جی کے سب سے قریبی شخص امت شاہ جی کو وزیر اعظم بنائیں گے۔’ کیجریوال نے کہا کہ مودی جی اپنے لیے نہیں امت شاہ کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔
‘کیجریوال کو صرف تشہیر کے لیے عبوری ضمانت ملی ہے’
کیجریوال کی عبوری ضمانت کے سوال پر انہوں نے کہا، ‘میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں، سپریم کورٹ نے انہیں (اروند کیجریوال) کو صرف انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت دی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا کہ میری گرفتاری غلط تھی جسے سپریم کورٹ نے قبول نہیں کیا۔ انہیں صرف انتخابی مہم کے لیے یکم تاریخ تک عبوری ضمانت دی گئی ہے اور دوسری تاریخ کو انہیں دوبارہ ایجنسیوں کے سامنے پیش ہوں گے۔ اگر اروند کیجریوال اسے کلین چٹ سمجھتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ ان کی قانون کی سمجھ بہت کمزور ہے۔
تلنگانہ میں 10 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے
پریس کانفرنس میں امت شاہ نے کہا، ‘آج میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ تین مرحلوں میں بی جے پی کی قیادت میں این ڈی اے کے تمام اتحادی تقریباً 200 سیٹوں کے اعداد و شمار تک پہنچ چکے ہیں۔ چوتھا مرحلہ این ڈی اے کے لیے بہت اچھا ہے۔ ہم چوتھے مرحلے سے زیادہ سے زیادہ کامیابی حاصل کریں گے اور ہم یقینی طور پر 400 کو عبور کرنے کی طرف بڑھیں گے۔ چوتھے مرحلے میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ میں اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ این ڈی اے اور بی جے پی دونوں ریاستوں میں مکمل کلین سویپ کرنے والے ہیں اور ہم بڑی طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘جب 4 جون کو نتائج آئیں گے تو بی جے پی جنوبی ہندوستان میں کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو اور کیرالہ میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ان ریاستوں میں اگر کوئی پارٹی سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی تو وہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہے۔ ہم تلنگانہ میں تقریباً 10 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…