وزیر اعظم نریندر مودی نے آج 25 اگست من کی بات پروگرام سے خطاب کیا۔ یہ من کی بات کی 113ویں قسط تھی۔ اس دوران پی ایم مودی نے کہا، ‘ہمارے ملک کے نوجوان بڑی تعداد میں سیاست میں آنے کے لیے تیار ہیں۔ وہ صرف صحیح موقع اور صحیح رہنمائی کی تلاش میں ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا، ‘اس سال میں نے لال قلعہ سے سیاسی پس منظر کے بغیر ایک لاکھ نوجوانوں کو سیاسی نظام سے جوڑنے کی کال دی ہے۔ میری اس بات پر زبردست ردعمل آیا ہے۔
نوجوان سیاست میں آنے کے لیے تیار ہیں، وزیراعظم
پی ایم مودی نے کہا کہ اس سال میں نے لال قلعہ سے سیاسی پس منظر کے بغیر ایک لاکھ نوجوانوں کو سیاسی نظام سے جوڑنے کی کال دی تھی۔ اس پر زبردست ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی کتنی بڑی تعداد سیاست میں آنے کے لیے تیار ہے۔ وہ صرف صحیح موقع اور صحیح رہنمائی کی تلاش میں ہیں۔ مجھے اس موضوع پر بہت سے نوجوانوں کے خطوط موصول ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ لوگوں نے مجھے کئی طرح کی تجاویز بھیجی ہیں۔ اس میں بہت سے نوجوانوں نے لکھا کہ ان کے دادا یا والدین کی طرف سے کوئی سیاسی وراثت نہ ہونے کی وجہ سے وہ چاہتے ہوئے بھی سیاست میں نہیں آ سکے۔ ،
پی ایم مودی نے تجاویز بھیجنے کے لیے سبھی کا شکریہ ادا کیا
من کی بات پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، “میں تجاویز بھیجنے کے لیے سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ اب ہماری اجتماعی کوششوں سے ایسے نوجوان جن کا کوئی سیاسی پس منظر نہیں ہے، بھی سیاست میں آگے آ سکیں گے۔” تجربہ، اور اس کا جوش ملک کے لیے کارآمد ثابت ہوگا۔
جدوجہد آزادی کے دوران بھی سماج کے ہر طبقے سے بہت سے لوگ آگے آئے جن کا کوئی سیاسی پس منظر نہیں تھا۔ انہوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے اپنے آپ کو قربان کیا۔ آج ہمیں ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک بار پھر اسی جذبے کی ضرورت ہے۔ میں اپنے تمام نوجوان دوستوں سے کہوں گا کہ اس مہم میں ضرور شامل ہوں۔
بھارت ایکسپریس
سٹی پیلس کے دروازے بند ہونے پر وشوراج سنگھ کے حامیوں نے ہنگامہ کھڑا کر…
حالانکہ اترپردیش پولیس نے کہا کہ شاہی جامع مسجد کے صدر کو ثبوتوں کی بنیاد…
اشونی ویشنو نے کہا کہ مرکزی کابینہ نے 2750 کروڑ روپے کی لاگت سے اٹل…
کمیشن کا کہنا ہے کہ کلاسز آن لائن ہونے کی وجہ سے طلباء کی بڑی…
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…
سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…