-بھارت ایکسپریس
بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورہ پاکستان سے متعلق ایسی بہت سی یادیں ہیں ۔جو ان کی شخصیت کو بیاں کرتی ہیں۔ اٹل بہاری نہ صرف ہندوستان بلکہ پاکستان میں بھی بہت مقبول تھے۔ ان کی سادگی عام آدمی کو آسانی سے اپنی طرف کھینچ لیتی تھی۔ یہ ان دنوں کی بات ہے اٹل بہاری واجپائی نے پاکستان کے ساتھ ‘پاک’ تعلقات استوار کرنے کے لیے 19 فروری 1999 کو دہلی سے لاہور کے لیے ‘صدا سرحد’ بس سروس کا آغاز کیا گیا تھا۔ اٹل بہاری خود مسافر کے طور پر اس بس میں بیٹھ کر پاکستان گئے ۔ سال 1999 میں حکومت بننے کے بعد، اٹل بہاری واجپائی دو روزہ (19-20 فروری) دورے پر پاکستان گئے۔ یہ وہ دورہ تھا جسے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فاصلے کم کرنے کی جانب سب سے بڑی پہل مانا جاتا تھا۔ اٹل بہاری واجپائی نے اپنے دورے کے دوران سب کو حیران کر دیا۔
اٹل بہاری واجپائی واہگہ اٹاری بارڈر پار کر جب پاکستان میں داخل ہوئے تو نواز شریف نے خود ان کا استقبال کیا۔ یہ وہ تاریخی لمحات تھے جس کی گواہ پوری دنیا تھی۔ تقسیم ہند کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ رہ ہیں۔ ایسے میں پوری دنیا کی نظریں ہندوستان کے اس وقت کے وزیر اعظم کے دورہ پاکستان پر لگی ہوئی تھیں۔
پاکستان میں بھی اس دورے کے حوالے سے کافی جوش و خروش تھا۔
اٹل بہاری واجپائی نے اپنی نظم پڑھی
اٹل بہاری کے اس دورے کو یادگار بنانے کے لیے گورنر ہاؤس میں استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس وقت کے ہندوستان کے وزیر اعظم واجپائی کو لاہور کے قلعے میں اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ اس دوران اٹل بہاری نے اپنی نظم ’جنگ نہیں ہونے دیں گے‘ پڑھی۔ اس دوران اٹل بہاری واجپائی کی تقریر کی ہر سطر پر تالیاں بج رہی تھیں اور پاکستانی عوام ان کی تقریر سن کر خوشی کا اظہار کررہی تھی ۔ نواز شریف بھی اٹل بہاری واجپائی کی تقریر کو بہت غور سے سن رہے تھے اور انہوں نے ان کی بھرپور تعریف بھی کی۔
اٹل بہاری کی تقریر سن کر پاکستانی عوام حیران رہ گئے
نواز شریف اس وقت کے ہندوستان کے وزیر اعظم کی تقریر سے اس قدر متاثر ہوئے کہ انہوں نے کہا ‘‘اگر واجپائی صاحب پاکستان میں الیکشن لڑیں تو وہ یہاں بھی جیت سکتے ہیں’’۔ اٹل بہاری واجپائی مینار پاکستان بھی گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے یہاں آنے سے انکار کر دیا لیکن میں نے یہاں آنے پر اصرار کیا کیونکہ مجھے جو کہا گیا ۔اس میں مجھے کوئی منطق نظر نہیں آئی۔ پاکستان کو میرے مہر کی ضرورت نہیں، اس کا اپنا وجود ہے۔ اٹل بہاری کی فصاحت و بلاغت اور تقریر کے حیرت انگیز انداز نے پاکستان کی عوام کو بہت متاثر کیا۔
آج بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا 98 واں یوم پیدائش ہے۔ اٹل بہاری واجپائی کے یوم پیدائش پر پی ایم نریندر مودی، یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی لیڈروں نے ٹویٹ کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ بی جے پی آج اٹل بہاری واجپئی کے یوم پیدائش کو گڈ گورننس ڈے کے طور پر منا رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…