ملک اس وقت قدرتی آفات کی زد میں ہے۔ ایک طرف، کیرالہ کے وائناڈ میں مٹی کے تودے گرنے سے سینکڑوں لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ نے سب کو خوفزدہ کردیا ہے۔ بارش کی وجہ سے دہلی میں بھی پانی بھرنے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شدید بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والی آفات نے ہمارا امتحان لیناشروع کر دیا ہے۔
وائناڈ کی بات کریں تو یہاں مٹی کے تودے گرنے سے اب تک 291 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ 200 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ کیرالہ کے وزیر محصول کے راجن نے کہا کہ مرنے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 225 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں ،جن میں سے زیادہ تر کا تعلق منڈکئی اور چورلمالا کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ہیں۔ وزیر کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن میں کافی پریشانی اور مشکل ہورہی ہے ۔
کیرالہ میں شدید بارش کے الرٹ کے بعد اسکول اور کالج بند کر دیے گئے
تریسور، ملاپورم، کوزی کوڈ، وائناڈ ، کنور اور کاسرگوڈ اضلاع میں اسکول، کالج اور ٹیوشن سینٹر سمیت تمام تعلیمی ادارے جمعہ 2 اگست کو بند رہیں گے۔ُ اڈوکی اور ایرناکولم میں ریلیف کیمپوں میں قائم اسکولوں کو بھی جمعہ کو بند رکھا گیا ہے۔ پلکاڈ ڈسٹرکٹ کلکٹر نے اسکولوں، آنگن واڑیوں، ٹیوشن سینٹرز اور مدارس میں چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کیرالہ میں 5 اگست تک موسلادھار بارش ہونے والی ہے۔
وائناڈ میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے
وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد وہاں امدادی کام جاری ہے۔ جہاں کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 291 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ وہیں کیرالہ کے وزیر محصول راجن نے کہا کہ سرکاری طور پر 190 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یہ تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وائناڈ ضلعی انتظامیہ کے مطابق مرنے والوں میں 27 بچے اور 76 خواتین شامل ہیں۔ 225 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں ،جن میں سے زیادہ تر کا تعلق منڈکئی اور چورلمالا کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں سے ہے۔
ریسکیو کارکن سامان کی کمی کے سے جدوجہد کر رہے ہیں
کیرالہ کے وائناڈ میں بچاؤ کے کام کے دوران کئی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں اور پل بھی تباہ ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے بچاؤ مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں آلات کی کمی کا سامنا ہے۔ اس سے ریسکیو کارکنوں کے لیے کیچڑ اور اکھڑے ہوئے بڑے درختوں کو ہٹانا مشکل ہو گیا ہے جو گھروں اور دیگر عمارتوں پر گر چکے ہیں۔
نو ہزار سے زیادہ لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا
کیرالہ کے وزیر راجن کے مطابق، 9,328 لوگوں کو وائناڈ کے 91 ریلیف کیمپوں میں بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے 578 خاندانوں کے 2,328 لوگوں کو جو چورلمالا اور میپاڈی میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بے گھر ہوئے تھے،ان کو نو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی فوج کی مدراس انجینئرنگ کور نے 190 فٹ لمبے بیلی برج کی تعمیر مکمل کر لی ہے، جو منڈکئی اور چورلمالا کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو ملانے میں مدد دے گا۔
بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…