Sachin Pilot: راجستھان کانگریس میں ایک بار پھر کھینچ تان شروع گئی ہے۔ سچن پائلٹ نے سی ایم گہلوت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ دونوں ایک بار پھرآمنے سامنے آگئے ہیں ،کرپشن پر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پائلٹ نے ایک روزہ انشن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد سیاست میں تیز ہوگئی ہے ۔
راجستھان اسمبلی انتخابات کے اعلان میں ابھی چند ماہ باقی ہیں لیکن کانگریس کی اندرونی کشمکش ایک بار پھر سے ابھرنے لگی ہے۔ اس بار سچن پائلٹ کھل کر میدان میں اترے ہیں۔ پائلٹ
نے گہلوت حکومت پر کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے محاذ کھول دیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں پائلٹ نے کرپشن کے معاملے پر کارروائی کو لے کرگہلوت حکومت کو نشانہ پر لیا۔ اسی دوران اس پریس کانفرنس کے بعد سچن پائلٹ اچانک اشوک گہلوت کیمپ کے لیڈروں کی زد میں آگئے۔ یہی نہیں، راجستھان کے کانگریس انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا نے بھی پائلٹ سے کہا کہ وہ اس معاملے کو ان کے سامنے رکھیں۔ اسی وقت، کانگریس ہائی کمان کے قریبی پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی اسکیموں اور اقدامات سے ایک بڑی آبادی متاثر ہوئی ہے۔
پائلٹ کے اس بیان نے دہلی سے جے پور تک کانگریس کے دفاتر میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ راجستھان میں جس گہلوت حکومت کی راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے تعریفوں کے پل باندھے تھے۔ پائلٹ کے ایک بیان نے ان کے دعووں پر سوالات کھڑے کردئے ہیں۔ جے رام رمیش نے پائلٹ کے اس بیان کو مسترد کر دیا۔ لیکن کانگریس کے کچھ لیڈر ابھی تک سچن پائلٹ کی باتوں پر کانگریس ہائی کمان کا خیال رکھنے کی بات کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی پائلٹ کیمپ کے کچھ رہنماؤں نے ان کے بیان کی حمایت کی۔
راجستھان کانگریس کی مخالفت پر بی جے پی کو اشوک گہلوت حکومت پر حملہ کرنے کا ایک اور موقع دیا گیا ہے۔ بی جے پی نے بھی سچن پائلٹ کے بیان پر طنز کیا۔ یعنی راجستھان میں انتخابی اعلان سے پہلے ابھی بہت ابھی کچھ ہونا ہے۔ ایسے میں آنے والے دنوں میں اشوک گہلوت حکومت کا چیلنج بڑھنے والا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سچن پائلٹ نے اپنا ایجنڈا صاف کر دیا ہے۔
پہلے گہلوت حکومت پر نشانہ بنانا اور پھر راہل گاندھی کی حمایت میں جے پور یوتھ کانگریس کے ایک پروگرام میں شرکت کرنا اور جمہوریت پر حملوں کے لیے مرکز کو نشانہ بنانا۔ ان دونوں واقعات نے واضح کر دیا ہے کہ سچن پائلٹ کی لڑائی ریاست میں اشوک گہلوت حکومت سے ہے۔ کانگریس ہائی کمان سے نہیں۔ انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے سے پہلے
کانگریس کو بھی اپنی اندرونی خلفشار کو دور کرنا ہوگا۔
اگر گہلوت حکومت اور کانگریس سے بغاوت کر سچن پائلٹ بھی جوتی رادتیہ سندھیا کی راہ پر چلتے ہیں تو ان کے سامنے عام آدمی پارٹی ایک واحد راستہ ہوسکتی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنویئنر اروند کیجریوال نے راجستھان اسمبلی الیکشن 2023 میں اترنے کا اعلان کردیا ہے۔ کیجروال کی پارٹی کو راجستھان میں ایک مقبول چہرے کی تلاش ہوگی، جو سی ایم فیس بن سکے۔ اگر پائلٹ خود کوسی ایم کے طور پ دیکھنا چاہئے گے تو عام آدمی پارٹی انہیں ہاتھوں ہاتھ لے سکتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…