سیاست

Yogi launches BJP’s civic polls campaign: بلدیاتی انتخابات میں مہم چلانے والے وزیر اعلیٰ، ‘یوگی انداز’ نہں بدلا، 2024 کے لے سیاسی میدان کی تیار ہورہا ہےکیا؟

Yogi launches BJP’s civic polls campaign:  ریاست کے وزیر اعلی اور بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر یوگی آدتیہ ناتھ 4 مئی اور 11 مئی کو یوپی میں ہونے والی کمپین کے لیے مہم کے موڈ میں ہیں۔ ہر شہر میں ہر انتخابی جلسے میں امن و امان کو مسئلہ بنا کر مخالفین پر بیانات کے بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں۔

سی ایم یوگی جب شہری انتخابات میں ووٹ مانگنے کے لیے منگل کو لکھنؤ سے نکلے تو وہ رائے بریلی پہنچے اور پھر اناؤ چلے گئے۔ شہر بدل گیا ہو، لیکن مخالفین پر حملہ کرنے کا ‘یوگی انداز’ نہیں بدلا۔ وزیر اعلیٰ کے اس انداز نے واضح کر دیا ہے کہ اگرچہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں، لیکن ساتھ ہی وہ قومی انتخابات یعنی اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے بھی پچ تیار کر رہے ہیں۔

ایک پرانی کہاوت ہے کہ دہلی کی ابتدا لکھنؤ سے ہوتی ہے۔ دراصل اس قول کے پیچھے ایک ٹھوس وجہ ہے۔ یوپی میں لوک سبھا کی 80 سیٹیں ہیں۔ 15 میں سے 9 وزرائے اعظم صرف اتر پردیش سے پارلیمنٹ پہنچے۔ ان میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔ اگر کوئی چاہتا تو گجرات سے بھی لوک سبھا الیکشن جیت سکتا تھا، لیکن پی ایم مودی جانتے ہیں کہ ملک کی سیاست میں شاید ہی کسی اور ریاست کو اتر پردیش کی علامتی اہمیت حاصل ہو گی۔ یوپی کو ہندی ہاٹ لائن کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ یہاں کے انتخابی نتائج کا قریبی ریاستوں پر بھی بڑا اثر پڑتا ہے۔

یوپی میں، سی ایم یوگی، جو 2024 میں پی ایم مودی کے لیے راستہ آسان بنانے کے لیے نکلے تھے، عام لوگوں سے متعلق امن و امان کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں۔ لیکن خاص بات یہ ہے کہ یوپی میں جہاں یوگی مجرموں کا خوف ختم کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں، اسی یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو لا اینڈ آرڈر پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہاں اکھلیش یادو نے لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھائے اور دوسری طرف ان کی پارٹی لیڈر نے پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر اکھلیش کو زیڈ پلس سیکورٹی دینے کا مطالبہ کیا۔ جب ایس پی نے اکھلیش کے لیے سیکورٹی کا مطالبہ اٹھایا تو بی جے پی نے بھی جواب دیا۔ لیکن لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ ایسا ہے کہ سی ایم یوگی اسے چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ ظاہر ہے کہ یوپی میں امن و امان کا مسئلہ 2024 تک سیاست کے کئی رنگ دکھانے والا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago